139

انقلاب دور نہیں

پاکستان جن حالات سے دو چار ہے کیا یہ ہی درد کی داستان دیکھنے کے لیے بنا تھا؟ کیا اس ہجرت کا بھولا دیا جائے جب ہم سب نے اپنے عزیزوں کو ظلم کی داستان بنتے دیکھا۔کیا لا للہ اللہ الہ کا مطلب اس پاکستان کا وجود تھا!نہیں نہیں بالکل نہیںوہاں جنت میں بیٹھے وہ شہدا جن کا خون شامل ہے گلستان چمن میں خدا جانے کس درد و رنج سے گزر رہے ہوں گے۔سوال اب یہ ہے کہ کیا اس کمزور اور حالات سے مقابلہ کرتے پاکستان کو اپنے ہاتھوں سے دفن کر دیا جائے؟کیوں نہ یہ نعرہ بلند کیا جائے۔جاگ پاکستانی جاگ پوچھو!اپنے آپ سے کیا انقلاب لایا جا سکتا ہے؟کیا ان حالات سے نمٹتے پاکستان کو سہارا دے کر سمندر سے نکالا جا سکتا ہے؟آ پھر مل کر ارادہ کرے اور فیڈرل کاسٹرو اور چیگوویرا جیسے انقلابی رہنما اپنے اندر پیدا کیے جائے اگر اب نہیں تو کب؟ہم نہیں توکون شہر کی ٹوٹی ہوئی نالیاں ،انصافی کے ماحول،ظلم وستم،اور غریب کاجینا محال کر دینے والا پاکستان آپکو پکارتا نہیں ہیاس پاکستان کی چنحیں آپکو رات کو آرام سے سونے دیتی ہے،مگر ہم سب ہی مدعو ش پھر رہے اور اپنا سینا چھورا کر کے خود کو پاکستانی کہہ رہے ہیں کیا یہ پاکستان سے زیادتی نہیں!ذرا سوچئے ،اللہ نگہبان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں