67

گزراسال اورگزرے لوگ واپس نہیں آتے

سال2021میں بھی جہاں عام لوگ زندگی کی بازی ہار گئے، وہیں اہم شوبز، سیاسی و سماجی شخصیات بھی مداحوں سے بچھڑیں۔ سال2022 بھی اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے اور باقیوں کی طرح یہ سال بھی جاتے جاتے ہم سے ایسی شخصیات کو لے گیا جنہوں نے لوگوں کے دلوں پر راج کیا،آج ایسی ہی کچھ شخصیات کے بارے بتائیں گے جن کا اس دنیا سے جانا رواں سال موضوع بحث بنارہا اور پوری قوم کو غمزدہ کرگیا۔سب سے پہلے ان چند معروف شخصیات کاذکرکرناچاہوں گی جو سال 2021 میں مداحوں سے بچھڑیں۔لیجنڈری کامیڈین، اداکار و میزبان عمر شریف،سینئر اداکار طلعت اقبال ،سرائیکی و پنجابی فوک گلوکار اللہ دتہ لونے والا ،فاروق قیصر عرف انکل سرگم،صوفی و لوک گلوکار شوکت علی،پاکستان کی پہلی ٹی وی میزبان کنول نصیر،پاکستانی ڈراموں کی ملکہ ڈراما نگار حسینہ معین،پاکستانی فلم انڈسٹری اور ٹیلی ویژن کی نامور اداکارہ طلعت صدیقی،پاکستان کی لیجنڈری اداکارہ سلطانہ ظفر،سینئر اداکارہ دردانہ بٹ، معروف اداکارہ اور شان شاہد کی والدہ نیلو فر بیگم ودیگرنے اس دنیاسیکوچ کرگئی جس سے ہم اس بات کوجھٹلانہیں سکتے کہ جتناروپیہ پیسہ شہرت اکٹھی کرلیں آخرسب یہیں رہ جائے گا۔ہیپی نیوائیرکے نام پر لوگ جشن مناتے ہیںحالانکہ یہ گزشتہ سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کے پل ہوتے ہیں۔منچلے غل غپاڑہ کرتے ہیں شرابیںچلتی ہیں اور نہ ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت نہ اسراف سے بچنے کی فکر اور نہ ہی ضیاع وقت پر شرمندگی جب کہ وقت ایک قیمتی بیش بہا نعمت ہے یہ ایک ایسی نعمت ہے جو ایک مرتبہ گزر جائے دوبارہ واپس آنا ممکن ہی نہیں بلکہ محال ہے گزرتے ہوئے ایام تو ہمیں غفلت کے بجائے اپنی غلطیوں کی اصلاح کا موقع دیتے ہیں31 دسمبر کی رات کو آتش بازی اور جشن مناتے ہیں، عیش و نشاط
کی محفلوں اور رنگ برنگے سے نئے سال کا آغاز کرتے وقت یہ بھول ہی جاتے ہیں کہ ہمیں اپنی اآخرت کی فکرکرنی چایے اوررب کے حضورنئے سال میں عبادت میں رجوعی اورحب رسول مانگناچاہیے کیونکہ دنیافانی ہے جو گنتی کے چند سالوں پر محیط ہے جس میں ہم لامحدود خواہشات اور آرزووں کے جال میں ایسے جکڑتے ہیںجیسے ہم نے ہمیشہ اس دنیامیں رہناہے۔اس سال نے بھی زندگی کے کئی ایسے تجربے کیے کہ اعتبار، بھروسہ اور یقین یہ تو سب سے پہلے بھاگے زندگی سے۔پھروہی رب کے پاس دوڑ الحمداللہ رب سے رجوع کیاتو بکھرے ہوئے کو پھر سے جوڑا اور اپنی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع دیا۔ ہر دوسرا بندہ آپ کا دوست محسن بنا پھرتا ہے معذرت کے ساتھ ہر کوئی محسن نہیں ہوتا، وہ تب تک آپ کے ساتھ احسن طریقے سے رہتا ہے جب تک اس کا کئی مفاد یامطلب پورانہیں ہوتا۔مطلب پوراہوتے ہی آپ کا وہی محسن آپ کا محسن حجازی بن جاتا ہے۔لہذا کبھی بھی کسی پر انحصار نا کریں، چاہے کتنا قریبی رشتہ ہی کیوں نا ہواسلیے اللہ کی ذات کے علاوہ خود کو کسی کا محتاج نا کریں نا رشتوں میں نا زندگی کے کسی بھی دوسرے معاملات میں وگرنہ ذلت اور رسوائی کے سواکچھ نہیں ملے گا۔سال 2022 بھی اپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے اور اس میں بھی گزشتہ بچھڑنے والوں کی طرح اہم شخصیات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سال2022 ہم سے بچھڑنے والی نامور شخصیات میں صحافی، اداکار، سماجی کارکن، سیاست دان اور مذہبی شخصیت و دیگر شامل ہیں جن پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔معروف اسٹیج اداکار طارق ٹیڈی طویل علالت کے بعد لاہورمیں انتقال کرگئے ہیں۔مرحوم کا انتقال پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹیٹیوٹ یں ہوا جہاں وہ جگر کے عارضے کا علاج کرارہے تھے۔ڈاکٹروں کے مطابق طارق ٹیڈی کے جگر کا 70 فیصد حصہ کام کرنا چھوڑ گیا تھا۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین معروف ٹیلی ویژن شخصیت، اینکر پرسن و گیم شو میزبان ،سینئرصحافی و اینکر پرسن ارشد شریف کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں قتل کیاگیا،پاکستان کے نامور مزاحیہ اداکار اسماعیل تارا ،بلقیس بانو ایدھی عبد الستار ایدھی کی بیوہ ،ر سابق وزیر داخلہ رحمن ملک،مفتی اعظم پاکستان مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی جامعہ دارالعلوم کراچی کے صدر اور وفاق المدارس العربیہ کے سرپرست اعلی معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کے بڑے بھائی بھی انتقال کرگئے۔پاکستان کے نامور اداکاروں مسعود اختر،معروف پاکستانی فلم ساز جمشید ظفر ،معروف ٹیلی ویژن میزبان اور اداکار ٹونی نوید رشید ۔امعروف اداکار افضال احمد لاہور کے جنرل اسپتال میں انتقال کرگئے۔فضال احمد نے اپنے 35 سالہ کیریئر کے دوران اردو، پنجابی، پشتو فلموں میں کام کیا۔اللہ پاک آنے والا نیا سال سب کیلئے ڈھیروں خوشیاں اور کامیابیاں لے کر آئے، جس کی جو خواہشات اور تمنائیں اس سال ادھوری رہ گئیں اللہ کرے آنے والے سال میں وہ سب پوری ہو جائیں اور جو میرے مشکل وقت میں میرے ساتھ رہے اور اب تک ہیں یااللہ ان کا ساتھ تاحیات ساتھ رکھنا اپنے قارئین کواتناکہناچاہوں گی کہ ہمیں اتنایادرکھناچاہیے کہ روح کاکوئی وزن نہیں صرف ہماری خواہشات کاوزن ہے ۔ہمیں سال کے آخری دنوں میں احتساب بھی کیا ہے کہ اللہ پاک نے اس سال کن کن نعمتوں سے نوازا؟ اور ہم نے ہرجگہ حکم عدولی کے مرتکب ٹھہرے؟ ہمارا ہر آنے والا سال ہمیں ابدی منزل کے قریب لے جارہا ہے جہاں ہم سے ہر چیز کا حساب لیا جائے گا تو کیا جشن سال نو کی محفلوں کے تذکرے ہمیں بچا پائیں گے، نہیں ہرگز نہیں بچا پائیں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں