175

موسم سرما کے امراض…نزلہ زکام کھانسی

موسم اپنے قدرتی نظام کے تحت بدلتے ہیں جیسے موسم گرما کے بعد موسم برسات اور پھر موسم سرما آتا ہے ۔ہر موسم کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں موسم کی تبدیلی جسم انسانی کی صحت اور مزاج پر اثر انداز ہوتی ہے کیوں کہ موسمی تبدیلی سے درجہ حرارت میں تبدیلی ہوتی ہے جس کے صحت پر اثرات ہوتے ہیں۔موسم سرما ہمارے ملک میں نومبر میں شروع ہوتا ہے اور عام طور پر فروری تک چلتا ہے دسمبر جنوری میں شدت کی سردی ہوتی ہے موسم سرما کے آغاز میں دن میں گرمی جبکہ رات کو کو ٹھنڈ ہو جاتی ہے موسم کا یہ درجہ حرارت جسم انسانی کی صحت پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے اگر چہ موسم سرما دلکش ہوتا ہے چونکہ یہ موسم گرما کے بعد آتا ہے اور موسم گرما میں بھوک کم لگتی ہے جبکہ موسم سرما میں بھوک بڑھ جاتی ہے اور جسم کو سردی کا مقابلہ کرنے کیلئے مقوی غذاوں کی طلب زیادہ ہوجاتی ہے موسم سرما میں ہوا میں نمی کے باعث مسامات بند ہوجاتے ہیں اور پسینہ نہیں آتا فضلات جسم میں بند ہوجاتے ہیں تو جسم میں حرارت اور تواناء کا نظام توازن میں نہیں رھتا اس لئے جسم کو غذا کی ضرورت بڑھ جاتی ہے اس موسم میں کھانوں کیرسیا اور امرا طبقہ مرغن، مقوی اور گرم غذائیں خوب استعمال کرتے ہیں خشک میوہ جات اپنی حثیت کے مطابق خوب استعمال ہوتے ہیں ثقیل غذائیں بھی جلد ہضم ہوجاتی ہیں اس طرح یہ موسم خوش خوراکی کے لحاظ سے بھی بہت اچھا ہوتا ہے لیکن اس موسم میں درجہ حرارت کی تبدیلی سے وائرس کی نشوونما اور پھیلاو کا سبب بنتی ہے اس ناخوشگوار پہلو کے باعث متعدی امراض بھی جنم لیتے ہیں شدت سردی کے باعث لوگ گھروں سے کم نکلتے ہیں اس طرح یہ وائرس بہ آسانی ایک سے دوسرے کو منتقل ہو جاتا ہے اور ایک سے دوسرے کو لگ جاتا ہے خصوصی طور پر وہ لوگ جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے وہ شدت سردی سے متاثر ہوجاتے ہیں اور موسم سرما کے امراض کا شکار ہوجاتے ہیں اس طرح کچھ ایسے وائرس بھی امراض کے پھیلاو کا سبب بنتے ہیں جو سرما میں ہی پھلتے پھولتے ہیں ۔
نزلہ کھانسی زکام :
نزلہ کھانسی زکام بخار اور سانس کے امراض اس موسم میں عام ہوتے ہیں اور وہ لوگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے چونکہ لوگ سردی سے بچاو کے لئے گھر سے باہر نہیں نکلتے اس طرح وائرس جلدی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوجاتا ہے اس طرح نزلہ زکام کھانسی سانس کے امراض سردی کے آغاز کے ساتھ ہی شروع ہوجاتے ہیں اس کے علا وہ ناک کان اور گلے میں سوزش، سردی لگنے، ہلکا یا تیز بخار، شدید تھکن اور دردوں کے امراض عام ہیں جو چند دنوں سے کئی ہفتوں تک رھتے ہیں زکام ہونا اس موسم کا عام عارضہ ہے اور متعدی ہونے کی وجہ سے جلد ایک سے دوسرے کو منتقل ہو جاتا ہے اس طرح نزلہ کھانسی بھی عام ہوتا ہے ایک تحقیق کے مطابق200 سے زیادہ وائرسز زکام کا باعث ہوسکتے ہیں سردی میں خشک اور سرد اب و ہوا بھی وائرس کے پھیلاو کا سبب ہوتا ہے اگر عام زکام ہے تو معمول کی سرگرمیاں جاری رکھی جاسکتی ہیں اگر چار یوم سے زیادہ رھے تو معالج سے رجوع کریں وائرس کو پھیلاو سے روک کرہی نزلہ زکام سے بچا جاسکتا ہے اس لئے نزلہ زکام کے مریضوں سے دور رھئیے اس موسم میں گلے کی سوزش بھی سردی کے باعث عام عارضہ ہے جس سے کوء چیز نگلنا مشکل ہوجاتا ہے اس سوزش سے بخار بھی ہوجاتا ہے نزلہ زکام کھانسی کے لئے صدیوں سے مستعمل جوشاندہ بہت مفید وموثر ہے جو تیار شدہ بھی مل جاتا ہے اس کا نسخہ درج ذیل ہے پنساری سے لے کر استعمال کریں گل بنفشہ 5 گرام گل گازوبان 5گرام تخم خامی 5 گرام عناب 5 عدد سپتان 9 گرام اصل افسوس نیم کوفتہ 5گرام لے کر آدھے گلاس پانی میں جوش دے کر حسب ضرورت چینی ملا لیں اور جوش دے کر چھان کر صبح وشام پانچ روز پی لیں ۔
جلد خشک ہونا :
موسم سرما میں جلد متاثر ہوتی ہے اور خشک ہو کر پھٹ جاتی ہے ایسا عام طور شدت سردی میں ہوتا ہے چہرہ کی جلد زیادہ تر متاثر ہوتی ہے جبکہ دیگر اعضا کپڑوں جوتوں اور جرابوں میں لیپٹے ہوتے ہیں اس لئے مخفوظ رہ جاتے ہیں اس متاثرہ جگہ پر گلیسرین لگانا فائدہ مند ہے اگر داغ پڑ جاہیں تو نیم پانی سے صابن کے ساتھ دھوئیں بعض افراد میں جلد خشک ہوکر خارش ہوتی ہے ایسے لوگ گلیسرین اور عرق گلاب ملا کر لگائیں۔
*موسمی الرجی میں مفید غذاہیں:
موسمی الرجی جس میں خارش ناک سے پانی بہنا اور انکھوں کا سرخ ہونا ہے ان سے محفوظ رھنے کے لئے ادرک ، ناریل کا تیل ، ھلدی، وٹامن سی اور وٹامن ڈی بڑے فوائد دیتی ہیں۔ان کا استعمال اس موسم میں ضرور کریں۔
بچاو کی تدابیر:
موسم سرما میں صبح وشام سردی کے اوقات میں بلا ضرورت باہر نہ جائیں کھلی جگہ پر نہ سوئیں کمرہ میں روشن دان کھلا رکھیں سر اور پاوں کو گرم رکھیں کیونکہ پاوں کی طبعی حالت جسم کی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے اگر صحت مند ہیں تو نماز فجر کے بعد سیر کریں اور ہلکی ورزش کریںموسم سرما گرمیوں کے بعد آتا ہے جسم کو اپنا درجہ حرارت قائم رکھنے کے لئے غذا کی ضرورت بڑھ جاتی ہے اپنی غذا میں اپنی حثیت کے مطابق بہترین غذا سبزیاں پھل اور خشک میوہ جات کھائیں یہ موسم خوش خوراکی کا بھی ہوتا ہے دوپہر شام کھانے میں اپنی حثیت کے مطابق گوشت مچھلی سبزیاں پھل کھاہیں گاجر جسے سستا سیب کہتے ہیں ہر کسی کیے لئے حاصل کرنا آسان ہے اس موسم کے لئے بہت مفید ہے گاجروں کا حلوہ لوگ بڑے شوق سے کھاتے ہیں اس طرح ناشتہ میں دودھ دلیہ انڈا اور شہد عمدہ غذا ہے ۔ گرم مصالحہ جات اعتدال سے استعمال کریں بادام کشمش مونگ پھلی چلغوزہ اخروٹ بھی موسم سرما میں مفید ہیں اس موسم۔میں بھوک کی طلب بڑھ جاتی ہے اور ثقیل غذاہیں بھی ہضم ہوجاتی ہیں اس طرح مدافعتی نظام مضبوط ہوگا اور شدت سردی سے ہونے والے امراض سے بچ سکیں گے یہ علاج بھی ہیں حیاتین ج(وٹامنز سی)کا استعمال فائدہ مند ہے یہ ان امرا ض سے مقابلہ کی طاقت دیتا ہے خود کو سردی سے بچاہیں اور شہد دورھ میں ملا کر پینا مفید ہے اس کے علاوہ دار چینی اور ادرک کا قہوہ بھی فائدہ مند ہے ہر شخص اپنی حثیت کے مطابق موسم کی شدتوں سے بچنے کے لئے گرم کپڑوں کا استعمال کریں خاص کر چھوٹے بچوں کو سرد ہوا سردی کا شکار کرسکتی ہے چھوٹے بچے جسمانی اور طبعی طور پر کمزور قوت مدافعت رکھتے ہیں اس لئے ان کو سردی سے بچاو کا خصوصی اھتمام ہونا چاھئیے گردن سینہ اور پاوں کو خاص کر سردی سے مخفوظ بنائیے دیکھا یہ گیا ہے کہ لوگ سردی میں غسل نہیں کرتے کیونکہ ان کی صحت متحمل نہیں ہوپاتی وہ ہفتوں بلکہ مہینوں غسل نہیں کرتے ایسآ غلط ہے غسل سے دوران خون تیز ہوتا اور جسم میں چستی آتی ہے اگر غسل نہ کیا جاے تو تو جسم کے اندر فاسد مادے مسامات کے بند رھنے سے جلدی امراض سر اٹھا لیتے ہیں اور جسم کی صلاحیت عمل اور تواناء متاثر ہوتی ہے لہذا ایسے لوگوں کو چاھئے کہ نیم گرم پانی سے یا غسل آفتابی سے کریں اور ہفتہ میں ایک دو بار غسل ضرور کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں