243

تیری یاد آتی ہے تیرے جانے کے بعد

حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی (علیگ)مرحوم اک بے مثال طبیب تحریک پاکستان کے نامور کارکن نامور صحافی اک عہد ساز شخصیت جناب حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی علی گڑھ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل تھے ۔اپ نے قیام تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔اپ بابائے صحافت مولانا ظفر علی خان مرحوم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے ۔تحریک پاکستان کے دوران آپ کی ملاقات بانء پاکستان قا ئد اعظم محمد علی جناح سے بھی ہوء اور آپ نے قائد اعظم کے عظیم سپاہی کا کردار ادا کیا ۔آپ اک حلیم اور نفیس شخصیت کے مالک تھے ۔پاکستان میں طب کے حوالہ سے آپ کی خدمات نا قابل فراموش ہیں ۔آپ شہید پاکستان جناب حکیم محمد سعید شہیدہمدردکے قریبی ساتھیوں میں سے تھے ۔پاکستان میں نیشنل کونسل فار طب کا پہلا فارما کوپیا مرتب کرنے کا اعزاز بھی حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی مرحوم کو ہی حاصل ہے ۔پاکستان کے نامور طبیب اور نیشنل کونسل فار طب کے سابقہ ممبر شاگرد رشید حکیم محمد سعید شہیدہمدر پاکستان جناب حکیم راحت نسیم سوہدروی صاحب جناب حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی کے عظیم فرزند ہیں اور آپ کے طبی جانشین بھی ہیں ۔اپ ہمدرد سے وابستہ ہیں اور لاہور میں طبی پریکٹس کرتے ہیں۔آپ
ملک بھر میں تو معروف تھے ہی لیکن آپ اپنے علاقہ کی بھی ہر دلعزیز شخصیت تھے ۔حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی مرحوم کا ہمارے خاندان کے ساتھ بھت گہرا تعلق تھا ۔اپ میرے پڑدادا چوہدری احمد بخش اعوان مرحوم کے قریبی دوستوں میں سے تھے۔ان دونوں شخصیات کا تعلق مثالی تھا اور آج تک سوہدرہ میں ہماریان دونوں گھرانوں کا تعلق الحمد للہ مثالی ہے ۔الحمد للہ بچپن میں میں نے حکیم صاحب کی بھت زیارت کی آپ کے نواسے ملک عمران میرے کلاس فیلو اور بھت پیارے دوست ہیں ۔جب میں طب کی طرف راغب ہوا تو آپ سے کء بار آپ کے مطب مطب حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی برتن بازار وزیر آباد میں آپ سے ملتا رہا۔اس وقت آپ کے فرزند حکیم رفعت نسیم سوہدروی آپ کے ساتھ مطب کرتے تھے ۔اپ جب بھی ملے انتہاء شفقت اور محبت سے ملے اور حوصلہ افزائی کی۔ نیشنل کونسل فار طب پاکستان کے قیام کے حوالہ سے بھی جناب حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی کی خدمات نا قابل فراموش ہیں ۔تحریک پاکستان کے عظیم کارکن ہونے کی وجہ سے ملک بھر کی اعلی اور اہم شخصیات بھی آپ کا احترام کرتی تھیں ۔تحریک پاکستان کا کارکن ہونے کی وجہ سے آپ کو حکومت کی طرف سے اعزازات سے بھی نوازا گیا ۔حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی اک بے مثال صحافی بھی تھے ۔اپ نوائے وقت کے بانی مجید نظامی مرحوم کے دوست تھے۔اور اپنے افکار نوائے وقت کے زریعے ملک وقوم تک پہنچاتے رہتے تھے ۔حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی بے پناہ خوبیوں کے مالک اور محب وطن تھے۔آپ کی شخصیت کے تمام پہلوں ملی طبی اور سیاسی خدمات کا احاطہ اس مختصر مضمون میں کرنا نا ممکن ہے اس کے لیے تو اک مکمل کتاب لکھی جا سکتی ہے ۔ایں سعادت بزور بازو نیست تا نہ بخشند خدائے بخشندہ حکیم عنایت اللہ نسیم سوہدروی علیگ اپنی بھر پور زندگی گزارنے کے بعد 9دسمبر 1994 کو83 سال کی عمر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ان للہ وانا الیہ راجعون 9 دسمبر بروز جمعرات کو آپ کی برسی ہے تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ حسب توفیق کلام پاک پڑھ کر حکیم صاحب مرحوم کی روح کو ایصال ثواب کر دیں اور ان کے لئے دعائے مغفرت کریں ۔شکریہ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرما کر ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔امین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں