Hakeem haris nasim Sohdari 103

موسم گرما کے تقاضے

حکیم حارث نسیم سوہدروی

موسم قدرتی نظام کے تحت بدلتے ہیں ہماری خوش قسمتی ہے کہ قدرت نے ہمیں تمام موسم عطا کئیے ہیں ہر موسم کے اپنے قدرتی تقاضے ہوتے ہیں جیسے موسم سرما کے بعد بہار اور پھر موسم گرما آتا ہے تو اس موسم میں شدت کی گرمی ہوتی ہے سورج کی حدت سے انسان تو انسان جانور بھی تلملا اٹھتے ہیں اور قیامت کی گرمی جیسے الفاظ ادا کیے جاتے ہیں اگر ہم موسم کے تقاضوں کے مطابق چلیں تو موسم کی شدتوں سے بچ کر اس سے بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں اسی طرح موسم گرما میں گرمی کی شدت بجا مگر اس موسم کے تقاضوں کے مطابق اپنا طرز زندگی اپنا کر ہم نہ صرف اس موسم کی شدت سے ہونے والے عوراضات سے بچ سکتے ہیں بلکہ تفریحات سے لذت انداز ہو سکتے ہیں- دیکھا یہ گیا ہے کہ موسم گرما میں عام طور پر ہر عمر کے افراد پیٹ کے امراض اور لو کا شکار ہو سکتے ہیں جس کی وجہ سے موسم گرما میں بیکٹریاز اور وائرسز جلد افزائش پاتے اور متحرک ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے پیٹ کے امراض، ہیضہ، بھوک کم لگنا، قیانا، اسہال اور بخار کے ساتھ ساتھ لو لگنا شامل ھیں- جدید تحقیق کے مطابق اسکی وجہ(E_COLI) نامی بیکڑیا ہے -ای کولی بیکٹریا قے آنا ،دست، پیٹ درد کا سبب بنتا ہے اس طرح ہیضہ کا سبب بھی ایک بیکڑیا ہے اگر ہم درج ذیل تدابیر پر عمل کریں تو نہ صرف گرمی کی شدت سے ہونے والے امراض سے محفوظ رہیں گے بلکہ موسم گرما میں اپنی صحت کو بھی بہتر رکھکر اس موسم میں تفریحات سے لطف اندوز ہو سکیں گے- غذا گرمی کی شدت کے باعث اس موسم میں بہت پسینہ آتا ہے جس سے نظام ہضم متاثر ہوتا ہے اس لیے اس موسم میں گرم، مرغن، تلی ہوئی اشیا اور باسی اشیا سے احتیاط کریں بازاری اشیا بھی کم سے کم کھائیں اور کوشش کریں کہ تازہ سادہ اور گھر میں تیار شدہ کھانے کھائیں اس کے علاوہ چٹ پٹے کھانے، فاسٹ فوڈ، مرغ روسٹ، کراہی گوشت اور نشاستہ دار اشیا کم سے کم لیں انڈا بھی ہفتے میں ایک دو بار سے زیادہ نہ کھائیں مچھلی کا استعمال اس موسم میں قطعی مضر ہے یہ جلد ہضم نہیں ہوتی پھر جسم کی جلد فساد کو جلد قبول کرتی ہے کھائیں اس کے علاوہ چٹ پٹے کھانے فاسٹ فوڈ مرغ روسٹ کراہی گوشت اور نشاستہ دار اشیا کم سے کم لیں انڈا بھی ہفتے میں ایک دو بار سے زیادہ نہ کھائیں مچھلی کا استعمال اس موسم میں قطعی مضر ہے یہ جلد ہضم نہیں ہوتی پھر جسم کی جلد فساد کو جلد قبول کرتی ہے اس موسم میں بھوک کم لگتی ہے مگر جسم کو اپنی توانائی قائم رکھنے کے لیے موسم سرما جتنی توانائی درکار ہوتی ہے قدرت خود اپنے موسمی تقاضوں کو پورا کرتی ہے اس موسم میں پھل اور سبزیاں بکثرت ہوتے ہیں اس طرح ہم ان کا استعمال کرکے نہ صرف موسم کی شدت سے بچ سکتے ہیں بلکہ صحت اور توانائی قائم رکھ سکتے ہیں ان قدرتی غذاں میں پانی کی بڑی مقدار ہوتا ہے جو جسم میں پانی کی ضرورت کو پورا کرتے ہیں ویسے بھی موسم گرما میں پسینہ
زیادہ آنے کی وجہ سے جسم سے نمکیات اور پانی کا بہت زیادہ اخراج ہو جاتا ہے لہذا موسم گرما میں زیادہ پانی پینے پر زور دیا جاتا ہے کیونکہ جسم سے پانی کا جو حصہ پسینہ کی صورت خارج ہوتا ہے اس کا جسم میں اس قدر پانی جانا ضروری ہے ورنہ جسم کی توانائی قائم نہ رہے گی- برف والے پانی سے معدہ کی گرمی اور جسمانی حرارت کم ہوجاتی ہے مگر یہ وقتی تسکین ہوتی ہے البتہ نمک ملا پانی پینے سے ضائع شدہ نمک کی جگہ اتنی مقدار دوبارہ جسم کو مل جاتی ہے -پانی کا زیادہ استعمال شدت گرمی سے عوراضات کو روکتا اور جسم سے فاسد مواد کو خارج کرتا ہے پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے لیموں کے تازہ رس میں نمک ملا کر یا کچی لسی نمک ملا کر موسم گرما میں بہت مفید ہے اس کے علاوہ جو یا ستو کا شکر ملا شربت یا پھر شربت بزوری کا استعمال فائدہ مند ہے۔کولڈ ڈرنکس فائدہ کی بجائے مضر ہیں برف کا زیادہ
استعمال نہ کریں پانی نارمل ٹھنڈا اور صاف ہونا چاہیے اگر ابال کر جراثیم سے محفوظ کر لیا جائے تو بہت اچھا ہو گا اس طرح موسم گرما میں صبح شام سیر کے ساتھ ساتھ سادہ اور تازہ قدرتی غذا کے ساتھ صاف پانی استعمال کریں تو موسم گرما کی شدت سے ہونے والے امراض سے بچا جا سکتا ہے دہی معدہ کے لیے بہت مفید ہے گرمی کم کرتا ہے اور نظام ہضم کی اصلاح کرتا ہے اس کا استعمال گرمیوں میں مفید ہے ٹھنڈا دودھ بھی حرارت کو کم کرتا ہے ابلے ہوئے چاول دہی کے ساتھ کھانا بھی فائدہ مند ہے پودینہ ہمارے گھروں میں موسم گرما میں عام استعمال ہوتا ہے اس کی تاثیر ٹھنڈی ہے اس کی اناردانہ ملا کر چٹنی موسم گرما میں ہاضمہ کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے- شدت دھوپ سے بچیں موسم گرما میں نمازت آفتاب انسان کو نڈھال کر دیتی ہے بہت سے امراض کا شکار کر دیتی ہے اب کام کاج کرنا اور باہر جانا بھی ضروری ہوتا ہے تو اس کے لیے مناسب طریقہ یہ ہے کہ سخت دھوپ یا لو کے اوقات میں کم سے کم جائیں اور ضروری امور اور کام کاج کے لیے صبحِ شام کے اوقات میں نکلیں اگر شدت دھوپ میں باہر جانا لازمی ہو تو پانی اور مشروبات کا استعمال کر کے باہر جائیں ۔گہرے رنگ کے کپڑے استعمال نہ کریں کیونکہ یہ گرمی کو جلد جذب کرتے ھیں اور جسم کی صفائی کے لیے روز غسل کریں۔تازہ غسل بھی صحت پر اچھے اٹرات مرتب کرتا ہے حشرات الارض سے بچاو موسم گرما میں شدت گرمی میں مکھیوں اور مچھروں کی بہتات ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے امراض کا سبب بننے والے بیکٹریاز منتقل ہو جاتے ہیں ہمیں اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھنا ضروری ہے اس طرح ہم حشرات الارض سے
پیدا ہونے والے مسائل صحت سے بچ سکتے ہیں پودنیہ اور اناردانہ کی چٹنی موسم گرما میں پودینہ اور انار دانہ خشک کی چٹنی بنا کر دوپہر کے کھانے کے ساتھ کھانا نہ صرف کھانے کو لذیذ بناتا ہے بلکہ بھوک لگاتا ہے اور معدہ کو درست رکھ کر معدہ کے امراض سے محفوظ بناتا ہے ستو کا شربت موسم گرما میں ستو کا شربت جو شکر سے بنایا گیا ہو پینا بھی مفید ہے پیشاب کھل کر آتا ہے اور گرمی کے اثرات زائل کرتا ہے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی اس موسم میں چونکہ پانی بزریعہ پسینہ بہت بڑی مقدار میں خارج ہوتا ہے اس طرح یہ شربت اس کمی کو پورا کرتا ہے دہی کی لسی دہی کی لسی کا اس موسم میں استعمال بہت مفید ہے دہی کی لسیدھی خطہ پنجاب میں تو موسم گرما کا مقبول مشروب ہے اگر دہی کی لسی کے علاوہ کچی لسی بھی ہو جائے تو یہ بھیمک مفید ہے اور جسم میں پانی کی کمی نہ ہو گی اگر لسی نمکین ہو تو اور زیادہ بہتر ہو گاپھل اور سبزیاںموسمی سبزیاں اور پھل بھی قدرتی طور پر موسمی تقاضے پورا کرتے ہیں ان میں کھیرا، خربوزہ، تربوز، الوبخارا ،کدو، گھیا،ٹینڈے،ککڑی اور توڑی شامل ہیں ان میں نہ صرف پانی بڑی مقدار میں ہوتا ہے بلکہ گرمی کا توڑ بھی ھیں اس طرح ان کا استعمال نہ صرف پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا بلکہ گرمی سے ہونے والے عوارضات سے بچاتا ہے اس موسم میں قدرت کی ان نعموں سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہئے لباسموسم گرما میں ڈھیلا اور ہلکا سوتی لباس استعمال کرنا چاھئیے کپڑے سفید یا ھلکے رنگت کے ہونا مناسب ہے ریشمی کپڑے نہ پھنیں کیونکہ ان سے پسینہ جذب نہیں ہوتا سخت دھوپ میں باہر نکلنے سے احتیاط کریں اس موسم میں غذا ہلکی اور کم لینی چاہیے ڈالیں اور پھل سبزیاں زیادہ کھائیں ثقیل اور تلی ہوئی غذاوں سے دور رہی گرمی ذیادہ محنت نہ کریں زیادہ ورزش نہ کی جائے *موسم گرما میں پانی اور غذائیات سے بھر پور سبزیاں موسم سرما میں بھاری اور چکنانی والی غذائیں لی جاتی ہیں تا ہم تبدیلی موسم کی وجہ سے آپکی خوراک میں ہلکی پھلکی اور زود ہضم غذا لینی مناسب ہو گا تا کہ جسم میں پانی کی مقدار بڑھے تازہ پھلوں کا رس مفید ہے اور یہ سبزیاں بھی فائدہ مند ہیں *لو کی: یہ زود ہضم بے اور 96 فی صد پانی پر مشتمل ہے اگر سال میں استعمال بھی کرنا چاہتے تو اس کا رس لے لیں اور انناس اور اورنج کو ملا کر پئیں*گھیا توری: اسے بطور سلاد بھی استعمال کیا جا سکتا ہے یہ بھی پانی کی کمی دور کرتا ہے اور جسم کو فرحت دیتا ہے جلد کے لئے مفید اور فائر وٹامن اے اور سی سے بھر پور ہے *لیموں:یہ موسم گرما میں ارزاں نرخوں پر عام دستیاب ہوتا ہے موسم گرما میں اس کی سکنجبین جسم کو تازہ دیتی ہے اور قوت بدن بڑھاتی ہے *سبز پھلیاں:ان کو چاول اور چپاتی کے ساتھ کھایا جاتا ہے زود حکم ہے اور پانی کی مقدار بڑھاتی بے غذائیات سے بھر پور اور حیاتین فائبر کا مخزن ہے *کھیرا:پانی کی مقدار کیلئے کھیلتا اس موسم میں سب سے بہتر ہے ہاضم اور جلد کے لئے مفید اور توانائی بخش ہے اسے موسم گرما میں غذا کا حصہ بنا کر استعمال کریں اور ٹماٹر کے ساتھ بطور سلاد ضرور لیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں