129

چند دجالی فتنے جن کی لپیٹ میں ہم آچکے ہیں!

عبدالوہاب

موجودہ دور دجالیت کے عروج کا دور ہے، اور یہ دجالیت کا دور ہمیں بڑی خاموشی سے دجال اکبر کے دور کی طرف تیار کرکے لے جارہا ہے۔دجالی فتنے اتنے زیادہ ہیں کہ ان کو شمار کرنا مشکل ہے، اس لیے بجائے ان کو تلاش کرنے کے اپنی حفاظت پر توجہ دینا زیادہ آسان کام ہے۔ البتہ آج پانچ بڑے دجالی فتنوں کے بارے آپ کو گائیڈنس دی جائے گی۔
اور وہ پانچ دجالی فتنے ہیں:
1۔ کالا جادو 2۔ ایم کے الٹرا 3۔ مائیکرو چپس 4۔ شارٹ ویژن 5۔ بیک ٹریکنگ اب ذرا ان پانچ چیزوں کے بارے تھوڑی سی معلومات لیتے ہیں کہ یہ کیسے دجالی فتنے ہیں، اور کیسے ان کے ذریعے ہزاروں کلومیٹر دور بیٹھے دجالی پوری دنیا کے انسانوں پر نہ صرف اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ انہیں اپنی مرضی سے کنٹرول بھی کرتے ہیں۔
1۔ کالا جادو : یہودی اس میں سب سے ماہر ہیں۔ جس کا ظاہر و باطن جتنا پلید اور گندہ ہو گا اتنا وہ ماہر جادو گر ہوگا۔ اور سب سے بڑی گندگی توہین ہے۔ یعنی اللہ کی توہین، انبیا کی توہین، امہات المومنین کی اور صحابیات و صحابہ کی توہین۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ اکثر ایسی حرکات کرتے رہتے ہیں۔
یہ کالا جادو دنیا بھر میں نشر (broadcast) ہوتا یعنی پھیلایا جاتا ہے اور جہاں جہاں اس کے وصول کنندہ ہوتے ہیں وہاں سے مزید آگے استعمال ہوتا ہے۔ جیسے موبائل کی سم اور ٹاور کام کرتا ہے۔بالکل ایسے ہی کالے جادو کے وصول کنندہ خاص نشانات ہوتے ہیں مثلا والٹ ڈزنی کے کارٹون فگرز، بچوں کے لئے ہیری پوٹر، مکی ماؤس، سپر مین، بیٹ مین، سپائیڈر مین وغیرہ۔ اسی طرح بچیوں کے لئے باربی، سنڈریلا، ایلسا (فروزن) وغیرہ۔
اس کے علاوہ کچھ نشانات جیسے تکونیں، ایک آنکھ، ایکس X کا نشان، پائرامیڈ، اور کچھ ہندسے مثلا 666، 322 وغیرہ
ناظرین حیرت انگیز طور پر جہاں جہاں ان کی تصاویر ہوں گے وہاں وہاں کالے جادو کے اثرات ہوں گے۔ والدین اور بڑوں کی نافرمانی، غصہ، تشدد، عدم برداشت، ٹینشن، خود پسندی اور “میں آئے گی۔
2۔ناظرین دوسری چیز ایم کے الٹر ہے:
یہ انگریزی میں MK Ultra کہلاتا ہے یعنی ایم سے مائنڈ، کے سے کنٹرول اور الٹرا۔
امریکی اور دیگر ممالک کی سیکرٹ ایجنسیوں نے دنیا کی بڑی یورنیورسٹیز کے سائنسدانوں، ماہرینِ نفسیات اور ڈاکٹرز سے مل کر انسانی دماغ کو قابو کرنے کے طریقے ایجاد کئے تھے۔ یہ کئی طرح کی سائیکلوجیکل ٹیکنیکس سے مل کر بنے ہوتے ہیں۔ اس کا شکار شخص اپنے قابو میں نہیں ہوتا۔ بلکہ ایک روبوٹ کی طرح کام کرتا ہے اور دور بیٹھے لوگ ریموٹ سے اسے استعمال کرتے ہیں۔
کالا جادو اور ایم کے الٹرا کی مشترکہ مثال بھی ملاحظہ فرمائیں کہ کئی سال قبل سعودی عرب کے سب سے دلیر بادشاہ شاہ فیصل شہید کا قاتل ان کا اپنا بھتیجا تھا۔ یہ بیرون ملک پڑھنے گیا اور ایک دجال یا شیطان کی پیروکار لڑکی کے جال میں پھنس گیا۔ اس نے اپنے حسن اور جھوٹی محبت کے علاوہ یہ دونوں طریقے اس پر چلائے اور شرط رکھی کہ اپنے چچا کو قتل کرنا ہو گا۔ چنانچہ شاہ فیصل کے بھتیجے نے کنگ شاہ فیصل کو قتل کردیا ۔ یا درہے بھتیجا قتل کے وقت مدہوشی کی سی کیفیت میں تھا۔
3۔ناظرین تیسری چیز مائیکرو چپس ہیں:
انسانوں یا چیزوں میں نینو ٹیکنالوجی کی مدد سے انتہائی چھوٹی چپس لگا دی جاتی ہیں جن کا علم نہیں ہونے دیا جاتا۔ ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں ، خاص طور پر مسلمان ممالک کے اہم رہنماؤں کے جسم میں غیر محسوس طریقے سے یعنی کسی آپریشن کے دوران جسم کے اندر کہیں چھوٹی چھوٹی چپس لگا دی جاتی ہیں۔ یہ چپس ہائی فریکوئنسی مائکرو بیمز خارج کرتی ہیں اور اپنے کیرئیر پر سگنلز کے ذریعے آہستہ آہستہ اثر انداز ہوتی ہیں بالآخر خودکشی، مارکیٹ میں فائرنگ اور کسی بھی قسم کے کام کروا سکتی ہیں۔ اس میں مصنوعی دماغی سگنلز اور مصنوعی یاداشت۔ مثلا EDOM (Electronic Dissolution of Memory) جس میں انسان کی یاداشت کو دور فاصلے سے ہی کنٹرول یا ختم کر دیا جاتا ہے۔چنانچہ انہیں چپس کے ذریعے حکمرانوں کے دماغ کو بھی کنٹرول کیا جاتا ہے۔
4۔ ناظرین چوتھی چیز شارٹ ویژن ہے:
شارٹ ویژن کئی قسم کی سکرینز خصوصا ٹیلی ویژن اور سمارٹ فون کے ذریعے دیکھی جانے والی ویڈیوز میں یہ استعمال کی جاتی ہیں۔ ایک عام ویڈیو میں فی سیکنڈ 45 ساکن فریمز یا تصاویر ہوتی ہیں۔ ان میں سے صرف ایک فریم میں اپنے مطلب کی چیزڈال کر بار بار دکھا کر انسانی لاشعور سے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاتے ہیں۔ یہ تصاویر کیوں کہ انتہائی تیزی سے گزر جاتی ہیں لہذا آنکھ سے دیکھ کر سمجھ نہیں آ پاتی لیکن لاشعور میں ان کے عکس اچھی طرح پہنچتے ہیں اور سیو ہو جاتے ہیں۔ اشتہارات حتی کہ انتخابات کے حوالے سے بھی کامیاب تجربات ہو چکے ہیں۔ عوام اور خصوصا بچوں کو فاسٹ فوڈ کا “نشہ بھی اس کے ذریعے لگایا جاتا ہے۔
مختلف کمپنیاں اپنی ایڈورٹائزنگ میں اسی تکنیک کو اختیار کرتی ہیں۔ مثلا پیپسی پورے ملک میں اتنی چاکنگ کرتی ہے کہ آپ مشرق مغرب شمال جنوب حتی کہ اوپر کی طرف بھی دیکھتے ہیں تو دن میں سینکڑوں مرتبہ پیپسی کا لوگو، کلر اور نام آپ کی آنکھوں کے سامنے سے گزرتا ہے۔
اسی طرح دنیا بھر کے معروف نیوز چینلز کے لوگو،پرومو، وغیرہ میں اس قسم کی چیزیں بار بار دکھائی جاتی ہیں۔ جیونیوز اور دیگر چینل ایک آنکھ مختلف اینگل سے بڑی تیزی کے ساتھ بار بار دکھاتے رہتے ہیں۔
5۔ناظرین پانچویں چیز بیک ٹریکنگ ہے:
موسیقی کو قرآن پاک اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شیطان کی آواز قرار دیا ہے۔شاید آج سے پندرہ سو سال قبل یہ بات سمجھنا مشکل ہو کہ یہ شیطانی آواز کیسے ہے لیکن اب یہ بات تحقیق سے ثابت ہو چکی ہے کہ ایلومیناتی کے لوگ موسیقی کی دھنوں میں شیطانی پیغام فیڈ کرکے مشہور گیت بناتے ہیں۔
دماغ کو کنٹرول کرنے کی اس ٹیکنیک میں موسیقی کے اندر مزید شیطانی پیغامات اور آوازیں ملا دی جاتی ہیں۔ عام طور پر یہ اس طرح کے جملے ہوتے ہیں: “میں شیطان سے محبت کرتا ہوں، “مجھے اپنے ماں باپ سے نفرت ہے، “میں devil ہوں یا “Devil میرا یار وغیرہ۔ یہ پیغامات کیوں کہ خاص سنائی نہ دینے والی فریکوئنسی میں ہوتے ہیں، یابڑی تیزی سے بولے جاتے ہیں، یا دھنوں کی شکل میں ہوتے ہیں ، لہذا کان تو نہیں سن پاتے لیکن لاشعور میں اچھی طرح پہنچتے ہیں۔ اکثر چیزوں کے بیک گراؤنڈ میوزک میں یہ بیک ٹریکنگ تکنیک پائی جاتی ہے خصوصا کارٹونز اور ویڈیو گیمز میں۔
اس کی کئی مثالیں ہیں کہ لوگوں نے قتل و غارت کیا اور ثابت ہوا کہ یہ کسی بینڈ کے بیک ٹریک کئے ہوئے گانوں کو سننے کی وجہ سے ہوا۔ بعض موقعوں پر امریکی عدالتوں نے قاتل کے ساتھ گانا بنانے والے بینڈ کو بھی سزا سنائی۔
نوٹ: یاد رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ ریسرچ یہودیوں نے کی ہے۔ اور وہ بھی بچوں پر۔ اور بچوں کے بھی تحت الشعور اور لاشعور پر۔ لہذا سب سے زیادہ بچوں کی حفاظت کی ضرورت ہے۔فلسطینی تنظیم حماس کے بانی شیخ احمد یسین فرماتے تھے: “ہماری یہود سے جنگ ہمارے بچوں پر ہے۔ یا تو وہ ہمارے بچوں کو اپنے رنگ میں رنگ لیں گے یا پھر ہمارے بچے بڑے ہو کر ان سے بدلہ لیں گے اب سب سے اہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم کیا کریں، کیا ہمارے پاس کوئی حفاظتی تدبیر ہے یا نہیں۔ تو ناظرین اللہ تعالی نے مسلمانوں کو اس طرح ہی شیطانی ہاتھوں کا کھلونا بنا کر نہیں چھوڑ دیا۔ بلکہ حفاظت اور نکلنے کا پورا راستہ بتایا۔ وہ الگ بات ہے کہ کوئی اگر ان تدابیر کو اختیار نہ کرے تو یہ اس کا اپنا قصور ہے۔
چنانچہ دجالی فتنوں سے حفاظت کا سب سے بڑا ہتھیار قرآن پاک، اللہ کا ذکر اور خاص طور پر سورہ کہف کی تلاوت ہے۔ اگر ہم سورہ کہف کی تلاوت کو اپنا معمول بنا لیں ، یا کم از پہلے رکوع کی تلاوت کو ہی اپنا معمول بنا لیں تو یہ ایسا حفاظتی ہتھیار ہے جو آپ کو دنیا کے ہر فتنے خصوصا دجالی فتنے سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ سورہ کہف کی تلاوت سے انسان کو ایسا نور عطا ہوتا ہے جس کے ذریعے وہ حق اور باطل، خیر اور شر، فتنے اور نعمت میں خود فرق کرسکتا ہے۔ اسی دور کے بارے فرمایا گیا تھا کہ اس وقت مومن کی خوراک اللہ کا ذکر ہوگا۔ یعنی جب دجالی قوتیں ایک مومن کو زیر کرنے کے لیے تمام راستے حتی کہ خوراک بھی بند کردیں گی تو مومن اللہ کے ذکر سے اپنی بھوک نہ صرف مٹائے گا بلکہ بھوک حقیقتا مٹے گی بھی۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ ہماری تمام دجالی فتنوں اور گمراہی میں ڈالنے والے فتنوں سے حفاظت فرمائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں