247

فروغ تجارت کیلئے بحری راہداریوں پر توجہ کی اشد ضرورت

دنیا کی معیشت میں تجارت کا اہم ترین ذریعہ بحری راہداریاں ہیں، اقوام کی تاریخ دیکھیں تو بحری تجارت پر خصوصی توجہ دینے والے ممالک نے نمایاں ترقی کی اور دنیا کے کئی خطوں میں اپنے مفادات کے لئے اثر و رسوخ قائم کرنے میں بھی کامیاب رہے۔ 

صرف ایشیاء میں بڑی اور چھوٹی 1720 بندرگاہیں اور جیٹیاں موجود ہیں جہاں بین الاقوامی اور خطے کے ممالک کے درمیان تجارت کے لئے نقل و حمل کا بڑا ذریعہ بحری راہداری ہے۔

پاکستان میں بحری تجارت اور اس سے منسلک کاروبار اور تفریحی منصوبوں پر مقامی سرمایہ کاری کی ضرورت زور پکڑتی جارہی ہے جب کہ مقامی تاجروں، صنعتکارو ں اور سرمایہ کاروں کو میری ٹائم سیکٹر کی طرف دلچسپی دلانے کے لئے کے لئے ون ونڈو آپریشن جیسی سہولتوں کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

پاکستان کی ساحلی پٹی ایک ہزار چھیالیس کلو میٹر پر محیط ہے، ملک میں تین فعال بندرگاہیں موجود ہیں، ملک کی اہم ترین بندرگاہ کراچی کے بعد پورٹ قاسم بھی گزشتہ کئی سالوں سے مکمل طور پر فعال ہے۔

ملک کی سب سے بڑی اور جدید بندرگاہ کراچی پورٹ پر سالانہ پچاس ہزار ٹن سے زائد کارگو ہینڈل کیا جارہاہے، سال 17-2016 کے دوران کراچی کی بندرگاہ پر 1922 تجارتی جہازوں کی آمدورفت ہوئی جبکہ 52 ملین ٹن سے زائد مال کی ترسیل ہوئی ۔

کراچی میں دوسری اہم بندرگاہ پورٹ قاسم پر اس سال 1407 تجارتی جہازوں کی آمدورفت ہوئی، ملک کی تیسری اور مستقبل کی اہم بندرگاہ گوادر بلوچستان میں واقع ہے جسے خطے میں گیم چینجر کہا جارہا ہے، یہ بندرگارہ دنیا بھر میں اہمیت حاصل کئے ہوئے اور عنقریب مکمل طور پر فعال ہوجائے گی۔

گوادر پورٹ کے ساتھ خطے کا اہم ترین منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری زیر تعمیر ہے جس کی تکمیل سے چین اور وسط ایشیائی ممالک کو پاکستان کے تعاون سے دنیا بھر سے تجارت کے لئے بیک وقت زمین اور بحری تجارتی راہداری دستیاب ہوگی۔

سابق ڈی جی پورٹ اینڈشپنگ اور ماہر بحری امور تجارت کیپٹن انور شاہ کہتے ہیں کہ عالمی تجارت کا 80 فیصد حصہ بحری تجارت ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں یہ تناسب اسی فیصد سے بھی زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تجارت کا 70 فیصد سے زائد حصہ بحری تجارت سے وابستہ ہے، دنیا میں سمندر کے ساتھ آباد ممالک کی بندرگاہیں جدید خطوط پر استوار کی جارہی ہیں جب کہ جنوبی ایشیاء میں چین آٹھ بندرگاہوں کو جدید بنانے کے امور میں ان ممالک سے خصوصی تعاون کر رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں