105

شیخ رشید کا وعدہ پورا نہیں ہوا، اسامہ ستی کے والد نے نا امیدی کا اظہار کر دیا

اسلام آباد: پولیس فائرنگ سے قتل ہونے والے نوجوان اسامہ ستی کے والد کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے وعدہ کیا تھا کہ ہائی کورٹ کے جج تحقیقات کریں گے، لیکن ابھی تک وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق مقتول نوجوان اسامہ کے والد نے بیان دیا ہے کہ ان کے بیٹے کا قتل پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیاگیا، اگر پولیس والے تعاقب کر رہے تھے تو سامنے سے گولیاں کس نے ماریں؟

آج اسامہ ستی قتل کیس پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 5 ملزمان کے بیانات قلم بند کیے گئے، گرفتار پولیس اہل کاروں کے بیان الگ الگ ریکارڈ کیے گئے، مدعی مقدمہ اسامہ کے والد کا بیان بھی ریکارڈ کیاگیا۔

اسامہ کے والد کا کہنا تھا کہ اسامہ کو گاڑی کے اندر گولی لگی ہو تو ڈرائیونگ سیٹ پر نشان ہوتا، اسامہ کے پاؤں پر بھی گولی لگی تھی، کوئی بھی ماہر گاڑی کے اندر بیٹھے شخص کے پاؤں پر گولی نہیں مار سکتا، میرے بیٹے کو گاڑی سے باہر نکال کر گولیاں ماری گئیں.

والد اسامہ ستی نے کہا کہ میرے بیٹے کو جان بوجھ کر گولیاں ماری گئیں، بیٹے کی گاڑی ان اہل کاروں کی گاڑی کے آگے کھلونا تھی، اگر یہ گاڑی کا تعاقب کر رہے تھے تو سامنے سے فائر کس نے کی۔

انھوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا واقعے کے بعد میں نے تین راتیں جاگ کرگزاری ہیں، مجھے انصاف کی امید نظر نہیں آ رہی، اسامہ کا قتل پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیاگیا، شیخ رشید نے وعدہ کیا تھا کہ ہائی کورٹ کے ججز تحقیقات کریں گے، اب تک شیخ رشیدنے ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا، ہم ان کی انکوائری کو تسلیم نہیں کرتے، چیف جسٹس کراچی کے نالوں پر نوٹس لیتے ہیں لیکن میرے بیٹے کا نہیں لیا۔

یاد رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں