138

الیکشن ایکٹ میں ترمیم: نوازشریف کا فریق بننے سے انکار

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے خلاف 6 درخواستوں پر سماعت کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے کوئی پیش نہ ہوا جس پر عدالت عظمیٰ نے یکطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ مذکورہ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔

سماعت کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفرالحق پیش ہوئے اور عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ سابق وزیراعظم نواز نے اس کیس میں فریق بننے سے انکار کردیا ہے۔

نواز شریف کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ‘یہ بل پارلیمنٹ نے پاس کیا اور انہیں ان کی پارٹی نے بطور پارٹی صدر منتخب کیا، انہوں نے کوئی درخواست نہیں دی تھی لہذا وہ اس کیس میں فریق نہیں بننا چاہتے’۔

جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر نواز شریف حصہ نہیں بننا چاہتے تو یکطرفہ کارروائی جاری رکھیں گے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ‘پبلک نوٹس جاری کردیا تھا جو انہوں (نواز شریف) نے وصول بھی کرلیا، اگر وہ کارروائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے تو ان کی اپنی مرضی’۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے لیگی رہنما راجہ ظفر الحق سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو’۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں