155

درخواست منظور، شریف خاندان کیخلاف گواہوں کا بیان ویڈیو لنک کےذریعے ریکارڈ ہوگا

اسلام آباد:  احتساب عدالت نے نیب کی درخواست منظور کر لی، شریف خاندان کے خلاف غیر ملکی گواہوں کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ ہوگا۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ رابرٹ ریڈلے اور راجہ اختر کا بیان وڈیو لنک کے ذریعے قلمبند ہوگا۔

 احتساب عدالت میں نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس پرسماعت کے دوران نواز شریف اور مریم نواز کی طرف سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔ نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ نواز شریف کراچی میں مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکے، آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنائیں گے۔ دو گواہوں کا ویڈیو لنک کے زریعے بیان قلمبند کرنے کیلئے نیب کی درخواست پر بحث کے دوران نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ گواہ اپنا بیان ریکارڈ کرانے اور شواہد پیش کرنے کیلئے تیار ہیں، گواہ سکیورٹی خدشات کی بنا پر پاکستان نہیں آنا چاہتے، قانونی طور پر بھی گواہوں کا بیان قلمبند کرانے کیلئے پاکستان آنا ضروری نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ گواہ برطانوی شہری ہیں، پاکستان لانے میں تاخیر ہوسکتی اور اس پر خرچ بھی اٹھانا پڑیگا، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز نے اپنے دلائل میں کہا کہ اگر گواہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونا چاہتے ہیں تو نواز شریف کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔

دونوں طرف سے بھارتی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بھارتی ریاست مہاراشٹر اور ڈاکٹر پارفل بی کے درمیان کیس میں ویڈیو لنک پر بیان قلمبند کرانے کی اجازت دی گئی، امجد پرویز نے کہا کہ اس کیس میں کمیشن کے ذریعے ویڈیو لنک پر بیان کی اجازت دی گئی، ایسے تو میں کہہ دوں کہ نواز شریف کراچی میں ہیں انہیں بھی ویڈیو لنک پر لے لیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم اور گواہ میں فرق ہوتا ہے، ڈیجیٹل ڈیوائس کے ذریعے بھی بیان قلمبند کیا جاسکتا ہے۔ فاضل جج نے کہا کہ ایسے تو آپ سی ڈیز کا تبادلہ کرتے رہیں گے، پہلے آپ بیان کی سی ڈی پیش کریں گے پھر ان کے سوال آجائیں گے، امجد پرویز نے کہا کہ گواہ ایک پرائیویٹ ایکسپرٹ ہے جسے جے آئی ٹی نے ہائیر کیا، جب رابرٹ ریڈلے کو ہائیر کیا گیا ہوگا تو کچھ شرائط بھی طے کی گئی ہوں گے، جے آئی ٹی رپورٹ میں رابرٹ ریڈلے کی طرف سے دیا گیا ڈیکلریشن بھی شامل ہے، امجد پرویز نے کہا کہ ڈیکلریشن میں ریڈلے نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں عدالت میں پیش ہونا پڑ سکتا ہے، نیب کی طرف سے جو ای میل درخواست کے ساتھ لگائی گئی ہے وہ بھی رابرٹ ریڈلے کی نہیں ہے۔ وکیل مریم نواز نے کہا کہ ای میل راجہ اختر کی طرف سے تحریر کی گئی، دہشتگردی کے جن واقعات کا زکر ای میل میں کیا گیا ہے وہ ریڈلے کو ہائیر کئے جانے سے پہلے کی ہیں، ویڈیو لنک پر بیٹھا شخص عدالت میں حدود کی نہیں آتا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ماضی قریب میں بینظیر قتل کیس میں مارک سیگل کا بیان ویڈیو لنک پر قلمبند کیا گیا۔ گواہان 6 اور 7 فروری کو دستیاب ہوں گے۔ امجد پرویز نے کہا کہ گواہان نواب نہیں ہیں کہ ان کی بتائی گئی تاریخ پر بیان قلمبند ہو۔

احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کر دی جبکہ غیر ملکی گواہوں کے بیانات قلمبند کرانے کی تاریخ کا تعین بھی اسی روز کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں