142

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کےمعاونین خصوصی کی تعیناتی کیخلاف دائراپیل مسترد کردی

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزیراعظم کےمعاونین خصوصی کی تعیناتی کیخلاف دائراپیل مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ برقراررکھا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے وزیراعظم کےمعاونین خصوصی کی تعیناتی کیخلاف دائراپیل پر سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کےمعاونین خصوصی کی تعیناتی کیخلاف دائراپیل مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کافیصلہ برقراررکھا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ معاونین خصوصی کی تعیناتی وزیراعظم کی صوابدید ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ زلفی بخاری کیس میں سپریم کورٹ فیصلہ دےچکی ہے ، وزیراعظم کسی بھی ماہرکی معاونت حاصل کرسکتےہیں۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ معاون خصوصی سروس آف پاکستان کےتحت نہیں آتے، کابینہ میں وزرا اور 5 مشیر رکھنے کی اجازت ہے۔

جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ہائیکورٹ میں آپ نےصرف دہری شہریت کانقطہ اٹھایاتھا، دہری شہریت والوں کی وفاداری پر شک نہیں کیاجاسکتا، آئین اورقانون معاونین خصوصی کی تعیناتی سےنہیں روکتا، جس کام پرپابندی نہ ہواس کےکرنےکی ممانعت نہیں ہوتی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ معاون خصوصی کاذکرآئین اوررولزدونوں میں موجودہے ، اپیل خارج کرنے کی وجوہات فیصلے میں جاری کی جائیں گی۔ رولز آف بزنس میں لکھا ہوا ہے کہ دہری شہریت والا معاون خصوصی بن سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں