127

بشریٰ انصاری نے پہلی بار 36 سالہ شادی کے خاتمے کی وجہ بتادی

کراچی: معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے پہلی بار اپنی شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ شادی کے 36 سال بعد میں نے خود ہی طلاق لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان کی نامور اداکارہ بشریٰ انصار نے شوبز انڈسٹری میں بطور چائلڈ ایکٹر 1950 میں قدم رکھا اور اس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑکر نہیں دیکھا اور وہ طویل عرصے سے انڈسٹری پر راج کررہی ہیں تاہم پپٹ شو ’’کلیاں‘‘ اور ڈرامہ سیریل ’’آنگن ٹیڑھا‘‘ نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا جب کہ وہ فلم ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ سمیت متعدد فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں، انہیں صدارتی ایوارڈ سمیت متعدد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

بشریٰ انصاری نے 1978 میں پروڈیوسر اقبال انصاری سے شادی کی جس سے ان کی دو دو بیٹیاں ناریمن انصاری اور میرا انصاری ہیں تاہم انہوں نے اقبال انصاری سے طلاق لے لی تھی۔ بعد ازاں یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ انہوں نے اداکار وہدایت کار اقبال حسین سے دوسری شادی کرلی ہے تاہم اداکارہ اپنی نجی زندگی سے متعلق زیادہ تر خاموش ہی دکھائی دیتی ہیں لیکن پہلی بار انہوں نے اپنی طلاق کی وجہ بتائی۔

ایک انٹریو میں بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ میری نظر میں ’’طلاق‘‘زندگی کے برے وقت سے نکلنے کا ایک حل تو ہے لیکن میں ان میں سے نہیں جس کو طلاق دی گئی ہو بلکہ میں نے خود اپنے شوہر کو طلاق دی، میں نے اپنی شادی کے 36 سال بعد طلاق لینے کا فیصلہ کیا، اور میں نے خود طلاق دی۔

اداکارہ نے انکشاف کیا کہ میری میرے ابا کی بہن کے ساتھ اس طرح کا کچھ واقعہ ہوگیا تھا جس کے بعد انہوں نے سوچا کہ میری بیٹی کو بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے اس لیے انہوں نے شادی سے پہلے ہی ایسا کردیا تھا کہ میری بیٹی جب چاہے طلاق دے سکتی ہے۔

بشریٰ انصاری نے کہا کہ جب تک ہمیں سمجھ آئی کہ ہماری زندگی میں مسائل ہیں، یا ہم ایک دوسرے کے ساتھ نہیں چل سکتے، تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور بچے اسکول جانے لگ گئے تھے، اس لیے میں جب بھی مشکل میں ہوتی تو سوچتی تھی کہ یہ وقت مشکل ہے یا پھر طلاق کے بعد والا مشکل ہوگا کیوں کہ میرے پاس دو بیٹیاں ہیں، اور اگلی زندگی میں بھی یہی مسائل رہے تو، بہتر یہی ہے کہ اسی زندگی کو برداشت کیا جائے اور ایسے ہم نے 36 سال گزار لیے۔

اداکارہ نے کہا کہ جب بیٹیوں کی شادی ہوگئی اور ان کے بھی بچے ہوگئے تو لگا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک دوسرے کو ریلیف دیا جائے، حالانکہ آج کل ایسا نہیں ہوتا، شادی شدہ جوڑے 6،5 سال تک بچے ہی پیدا نہیں کرتے جو غلط بھی ہے کیوں کہ ایسے تو کسی کا گھر بھی نہیں بسے گا، گھر فوراً ٹوٹ جائے گا، جب بچے ہی نہیں ہوں گے تو خاندان کیسے آگے بڑھے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں