144

انسانی اسمگلنگ کا ناسور ختم کرنا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے انسانی اسمگلنگ کا معاملہ حکام کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انسانی اسمگلنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت کے طلب کیے جانے پر سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور سیکرٹری داخلہ بھی پیش ہوئے۔

عدالت نے وقت نکال کر آنے پر سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا شکریہ ادا کیا جب کہ اس موقع پر سیکرٹری خارجہ نے عدالت کو بتایا کہ انسانی اسمگلنگ میں مافیاز کا ہاتھ ہے، منڈی بہاؤالدین، کھاریاں، گجرات، سیالکوٹ، جہلم متاثرہ علاقے ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہا جاتا ہے ازخود نوٹس ہمارا اچھا اقدام نہیں، انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر حکام کو خود کام کرنا چاہیے تھا ہم نے نوٹس لے کر غلطی کی ہے اور میں ویسے ہی آپ سے یہ بات شیئر کر رہا ہوں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ کہا جاتا ہے کہ حکومتی معاملات میں مداخلت ہوتی ہے جب کہ ہم نے ازخود نوٹس کے اختیار میں یہ کیس لگایا ہے۔

 چیف جسٹس نے بلوچستان سے انسانی اسمگلنگ اور لیبیا میں کشتی ڈوبنے پر بھی سوال اٹھائے۔

سپریم کورٹ نے انسانی اسمگلنگ کا معاملہ حکام کو خود مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 12 فروری تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں