138

سی ٹی ڈی کی اہم کارروائی، 2 مبینہ ٹارگٹ کلر گرفتار

کراچی: کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارنمنٹ شہر قائد میں جرائم پیشہ اورٹارگٹ کلرز کے خلاف سرگرم عمل ہے، سی ٹی ڈی کو آج بھی اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہدحامد کے مطابق سی ٹی ڈی آپریشن نے ایف سی ایریا میں کارروائی کی ہے، کارروائی کے دوران دو مبینہ ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار ملزمان میں زاہد علی اور وسیم شامل ہیں۔

عمر شاہد حامد کے مطابق ملزمان پولیس کلنگ اور جرائم کی دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہیں، ملزمان نے پولیس کانسٹیبل خالد احمد کو جوہرآباد بھائی جان چوک پر شہید کیا تھا، ٹارگٹ کلنگ کے بعد ملزمان شہید کانسٹیبل کی ایس ایم جی بھی لےگئےتھے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان اسٹریٹ کرائم کی تیس سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں، ملزمان کے خلاف مقدمہ کا اندراج کرتے ہوئے مزید تفتیش جاری ہے، دوران تفتیش ملزمان سے مزید انکشافات کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ اٹھارہ جنوری کو ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک کیس میں گرفتار دہشت گرد عمرخالد کی تحقیقات جاری ہیں، سی ٹی ڈی نےعمرخالد کےموبائل کی فرانزک کرائی ، یہ لوگ شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجتے تھے، پیسے بٹ کوائن اورکرپٹوکرنسی کےذریعے بھیجےجاتےتھے، دہشتگردوں کو اس کرنسی کےذریعے پیسےبھیجنے میں آسانی ہوتی ہے۔

عمر خطاب نے بتایا کہ عمربن خالدنجی یونیورسٹی کااسٹوڈنٹ تھا، اس نےحیدرآبادمیں ضیانامی لڑکےسےبات کی، یہ تقریباًایک ملین سےزائدکےپیسےشام میں بھجواچکےہیں، عمربن خالدحیدرآبادمیں ضیانامی لڑکےکوپیسےمنتقل کرتاتھا۔

عمرخطاب نے کہا کہ عمربن خالد کاایک ساتھی سعدتھاجوغائب ہے، سعدکاتعلق کالعدم تنظیم القاعدہ سےتھا، 2018کےآخرسےعمربن خالدنےکام شروع کیاتھا اور اب تک تقریباً1ملین سےزائدپیسےبھیج چکاہے، دیکھناہے عمربن خالد صرف شام پیسےبھیجتاتھایاپاکستان میں بھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں