157

کرپٹو کرنسی : خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا فیصلہ

کراچی : خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں دو کرپٹو کرنسی (بٹ کوائن) مائننگ پلانٹ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ڈیجیٹل کرنسی بنانے کیلئے فنڈز کی منظوری دے دی۔

کرپٹو کرنسی یعنی وہ ڈیجیٹل کرنسی جو حکومتوں اور وفاقی بینکوں کے قواعد کی پابندیوں سے مستثنیٰ ہوتی ہیں اور انہیں خود سے بنایا جاسکتا ہے اور انفرادی طور پر استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ بنگش نے کہا کہ حکومت نے دو کرپٹو کرنسی (بٹ کوائن مائننگ) پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈیجیٹل کرنسی بنانے کے لیے کاروباری افراد کو این او سی بھی جاری کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت بھی اس حوالے اقدامات کرے کیونکہ اس وقت پوری دنیا بہت تیزی سے اس کرنسی کی جانب مائل ہے، انہوں نے کہا کہ اس میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اور اسمبلی سے بھی اس بل کو منظور کیا جاچکا ہے۔حکومت نے ڈیجیٹل کرنسی بنانے کے لیے فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو لگتا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کی مائننگ کے شعبے میں پاکستان کو پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں زیر گردش ایک کروڑ 11 لاکھ بٹ کوائنز ہیں جن میں روزانہ 90 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلا قدم کے پی حکومت نے اٹھالیا ہے امید ہےکہ دوسرے صوبے بھی اس سلسلے میں ان کی پیروی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 16 دسمبر 2020 کے بعد سے اب تک اس کی قیمت میں 13 ہزار ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں