141

اپوزیشن نے نیب کارروائیوں کا معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

اسلام آباد: اپوزیشن نے نیب کارروائیوں کا معاملہ سینیٹ میں اٹھاتے ہوئے اس کی کارروائیوں کے خلاف تحریک ایوان میں پیش کردی۔

چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ اپوزیشن کے ایجنڈے پر بحث کا آغاز ہوا تو اپوزیشن نے نیب کارروائیوں کا معاملہ ایوان بالا میں اٹھا دیا۔

اپوزیشن نے نیب کی مبینہ انتقامی کارروائیوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق تحریک ایوان میں پیش کی۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق نے ایوان میں تحریک پیش کی۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ادارے کی طرف سے جو ٹرینڈ چل رہا ہے اس سے ملک کے اندر تقسیم اور بدنظمی کی صورتحال رہے گی اور فضا خراب ہوتی رہے گی۔

راجا ظفرالحق کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے خلاف کیس ہے تو عدالت سے قبل اس شخص کو میڈیا پر ٹارگٹ کیا جاتا ہے، ہم یہ نہیں کہتے کہ جس نے جرم کیا ہے اسے بچایا جائے، بدقسمتی سے نہ صرف عام لوگوں کی طرف سے بلکہ سپریم کورٹ کی طرف سے بھی اس عمل کو یکطرفہ کارروائی قرار دیا گیا ہے، یہ درست نہیں کہ اس عمل سے صرف لوگوں کو بدنام کر کے جیلوں میں ڈال کر تضحیک کی جائے، نیب کارروائیوں کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ خواجہ آصف کی گرفتاری بھی سب کے سامنے ہے کہ کس طرح انہیں گرفتار کیا گیا، خواجہ آصف کو میٹنگ کے دوران بلا کر کہا گیا آپ کو کچھ لوگ بلا رہے ہیں۔

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی نیب ہے جس کا آغاز سیف الرحمن نے کیا، نیب پر آج تنقید کی جا رہی ہے، حالانکہ چیئرمین نیب ہماری حکومت نے نہیں لگایا، یہ ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جو کسی سیاسی دباؤ کے بغیر اپنے احتساب کے عمل کو آگے لیکر چل رہا ہے، سپریم کورٹ نے کسی کو سسلین مافیا بھی کہا تھا، قانون کے تابع سب کو ہونا ہوگا، کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے۔

مولانا غفور حیدری نے کہا کہ ہم ٹکرے ٹکرے ہو جائیں گے لیکن نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، مولانا فضل الرحمان کی زندگی کھلی کتاب ہے، جو سیاست دانوں کی پگڑیاں اچھالتے ہیں، ہم ایسے قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، سربراہ جے یو آئی نے واضح کیا ہے کہ نیب نے گرفتار کرنا ہے تو کرلے، وہ اس ادارے میں پیش نہیں ہونگے۔

غفورحیدری کا کہنا تھا کہ فوج کو سیاست میں لاکر تم بدنام کیوں کر رہے ہو، تم ہر بات کے بعد کیوں کہتے ہو کہ فوج ہمارے ساتھ کھڑی ہے، آرمی کے پیچھے چھپ کر حکومت نہیں چلائی جا سکتی۔

وزیر مواصلات مرادسعید کو تقریر کی اجازت دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی اور احتجاج کیا۔ مرادسعید نے کہا کہ نیب کے بارے میں نیب کا ترجمان بہتر بتا سکتا ہے، میڈیا اور اینکرز کو متنازعہ بنانے کے اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ اپوزیشن نے نیب، پارلیمنٹ، ایف بی آر، ایس ای سی پی کو اپنی کرپشن اور دفاع کیلئے استعمال کیا۔

مراد سعید نے کہا کہ دنیا میں جمہوریت نام ہے احتساب کا، میڈیا کے ذریعے کرپشن پر نظر رکھی جاتی ہے، اپوزیشن ممبر نے دھمکی دی کہ ہم حکومت میں آئیں گے تو آپ کے خلاف انتقامی کارروئی کی جائے گی، انھوں نے اداروں کو اپنی کرپشن کے دفاع کے لیے استعمال کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں