5

انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت

لاہور: وزیر مملکت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن شیزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں بہت پیچھے ہے، لیکن جب انٹرنیٹ بند ہوتا ہے تو واویلا مچ جاتا ہے۔ انٹرنیٹ بند ہونے سے وہ نقصان نہیں ہوتا جتنا اس معاملے کو میڈیا پر اجاگر کرنے سے ہوتا ہے۔

ایکسپوسینٹر لاہور میں گلوبل ڈیجیٹل سمٹ 2024ء میں شرکت کے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نیشنل ڈیجیٹائزیشن پلان کا اعلان جلد کرے گی، جس کا افتتاح وزیر اعظم شہبازشریف کریں گے۔ وفاقی حکومت ڈیٹا پروٹیکشن قوانین لا رہی ہے جس سے مسائل کم ہوں گے۔ پاکستان کو جی ٹوئنٹی گروپ کا حصہ بنانا چاہتے ہیں ، جس کے لیے معیشت کو مضبوط کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر کی معاونت کرے گی۔ بچوں کی تعلیم و ہنر کے لیے ٹیکنالوجی ایسا ذریعہ ہےجس سے نئی نسل کو آراستہ کریں گے۔ 15 کروڑ نوجوان آبادی کو کس طرح چینلائز کرناہے اور ہنر کیسے دینا ہے یہ بھی ایک چیلنج ہے اور حکومت کواس بات کا ادراک ہے کہ تعلیمی نظام وقت کے تقاضوں کے مطابق اپ ڈیٹ نہیں ہے۔

شیزا فاطمہ خواجہ کا مزید کہنا تھا کہ انڈسٹری ایکیڈیمیا برج پروگرام کو شروع کیا ہے جس میں پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹریننگ دینا ہے اور پرائیویٹ آئی ٹی شعبے کی کمپنیاں حکومت کے ساتھ تعاون کریں تو پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیوں تک انہیں رسائی دیں گے۔ 6 سمسٹر تک کمپنی بچوں کو ٹریننگ دے۔ ان کاکہناتھاکہ یونیورسٹی کے بچوں کے کورسز میں جدید آئی ٹی کے تقاضوں کے تحت بہت فاصلہ ہے کیونکہ اپ ڈیٹ ہی نہیں کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کی ڈیجیٹائزیشن سے ملک میں مساوی ترقی کے امکانات پیدا ہوں گے۔ ملک میں فی کس پیدوار کو بڑھائیں گے، پرائیویٹ سیکٹر کے لیے حکومت کے دروازے کھلے ہیں۔ بہترین مقاصد حاصل کرنے کے لیے مل کام کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمسایہ ملک کے 27 شہروں میں انٹر نیٹ بند ہے۔ پاکستان میں انڈسٹری چلتی رہتی ہے کیونکہ مکمل انٹرنیٹ بند نہیں ہوتا جب کہ انٹر نیٹ شٹ ڈاؤن کا سب سے بڑا مجرم کون ہے؟ سکیورٹی کے مسائل رہتے ہیں کوشش ہوگی انڈسٹری کو پاور سکیورٹی اور انٹرنیٹ پر نقصان نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ہنرمندی کا فقدان اور سائبر سکیورٹی بڑے چیلنجز ہیں۔ پاکستان کے 15 کروڑ نوجوانوں کو کس طرح ترقی کی راہ پر ڈالنا ہے اور انہیں مواقع فراہم کرنا ہے، اس پر ترجیحاً کام کیا جا رہا ہے۔ شیزا فاطمہ خواجہ نے تقریب کے اختتام پر آئی ٹی کے شعبے میں بہترین کارکردگی کے حامل افراد کو ایوارڈز بھی دیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں