23

ایف بی آر کو غلط فارمولے کی وجہ سے جمع اضافی انکم ٹیکس واپس کرنے کا حکم

اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو نئے انکم ٹیکس ریٹرن میں غلط فارمولے کی وجہ سے تمام ٹیکس دہندگان کو اضافی انکم ٹیکس واپس کرنے کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق ایف ٹی او کی جانب سے یہ تاریخی حکم ٹیکس وکیل وحید شہزاد بٹ کی جانب سے پنشنرز، بزرگ شہری اور شہدا کے اہل خانہ کے لیے درج کرائی گئی مفاد عامہ کی شکایت کی بنیاد پر جاری کیا گیا۔ اس سے قبل ایف بی آر نے ایف ٹی او کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ ٹیکس سال 2023ء  کے لیے تیار کردہ انکم ٹیکس ریٹرن میں پنشنرز، بزرگ شہریوں اور شہدا کے خاندانوں کے افراد کے لیے غلط ٹیکس واجبات کا حساب لگایا جا رہا ہے۔

ایف ٹی او کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری ریونیو ڈویژن اسلام آباد سمیت دیگر حکام سے معاملے پر رائے طلب کی گئی ہے جب کہ ایف بی آر، چیف آئی ٹی پی مسعود اختر اور چیف بی ڈی ٹی-آئی ٹی) عباس میر نے ڈپارٹمنٹل ریپریزنٹ کے طور پر پیش ہوکر محکمے کا موقف پیش کیا۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگرچہ محکمے نے آئی آر آئی ایس میں حساب کتاب کی غلطی کو درست کر لیا ہے لیکن پھر بھی ان کی طرف سے یہ جاننے کی کوئی مشق نہیں کی گئی کہ ٹیکس دہندگان نے کتنی اضافی رقم ادا کی، جنہوں نے ٹیکس کی ذمے داری کا حساب 10 فیصد کی شرح سے زیادہ ہونے پر ریٹرن فائل کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں