127

ختم نبوت کا معاملہ سیاسی فوائد کےحصول کےلیےاستعمال کیا گیا’نظام الدین سیالوی

لاہور: پاکستان میں سب سے بڑے اور روحانی لحاظ سے انتہائی با اثر حلقے سیال شریف سے تعلق رکھنے والے غلام نظام الدین سیالوی نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور کے حالیہ دھرنے کے انعقاد کے لیے انہیں پیسوں کی پیشکش کی گئی تھی کیونکہ صرف ریلیوں کے نتیجے میں اصل مقاصد پورے نہیں ہو رہے تھے۔

ایک  انٹرویو میں نظام الدین سیالوی کا کہنا تھا کہ حالیہ دھرنوں کے پیچھے بعض قوتوں کا ہاتھ تھا جو جمہوری حکومت کو ہٹانا چاہتی تھیں اور یہ بھی کہ سازشوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

نظام الدین سیالوی نے انکشاف کیا کہ حقیقتاً بعض قوتیں ان تمام دھرنوں کے پیچھے ہیں اور مذہب کو آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔

پنجاب کے رکن صوبائی اسمبلی نظام الدین سیالوی نے کہا کہ ختم نبوت کا معاملہ صرف سیاسی فوائد کے حصول کے لیے استعمال کیا گیا حالانکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے واضح بیان کے بعد یہ معاملہ حل ہوجانا چاہیے تھا۔

نظام الدین نے انکشاف کیا کہ بعض قوتیں سیال شریف کے پیر حمیدالدین سیالوی کو حکومت کے خلاف اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی تھیں۔

نظام الدین نے انٹرویو کے دوران کہا کہ انہیں اور دیگر کو سیاسی فوائد کے لیے مذہب کا کارڈ استعمال کرکے دھرنوں پر مجبور کیا گیا اور بعض قوتیں دھرنے کی قیادت کے لیے سیال شریف کی نشست کو ا ستعمال کرنا چاہتی تھیں۔

انہوں نے کہا، ‘میں نے سیال شریف کے پیر صاحب سے ملاقات کرکے انہیں کہا کہ اس جال میں نہ پھنسیں،  سیال شریف کی نشست کو مفادات کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے’۔

نظام الدین نے کہا کہ ‘جب میں لاہور دھرنے کے اسٹیج پر بیٹھا تھا تو مجھے دھرنے کرانے کے لیے بھاری رقم کی پیشکش کی گئی تھی لیکن میں نے فون کرنے والے شخص سے کہا کہ کسی اور کی مدد حاصل کر لیں، دھرنے کرانا میری حکمت عملی کا حصہ نہیں’۔

واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سیال شریف کا دورہ کرکے پیر آف سیال شریف سے ملاقات کی اور رانا ثناء اللہ کے بیان اور د یگر واقعات کے حوالے سے پیدا ہونے والی غلط فہمی پر وضاحت پیش کی۔

دوسری جانب نواز لیگ کے صدر نواز شریف بھی متعدد مرتبہ اُن بعض قوتوں کی سازشوں کی جانب اشارہ کر چکے ہیں جو پاکستان کو اپنے مفادات اور کچھ ایجنڈوں پر عمل کے لیے پاکستان کو پیچھے دھکیلنا چاہتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں