122

جنگل سے ہزاروں زندہ چوزے برآمد

نئی دہلی: بھارت کی مختلف ریاستوں میں پراسرار مرض پھیلنے کی وجہ سے پرندوں کی اموات ہورہی ہیں، ماہرین نے تصدیق کی کہ مرغیوں، بطخوں اور دیگر پرندوں‌ کی اموات برڈ فلو کی وجہ سے نہیں ہوئیں۔

بھارتی ریاستوں میں سیکڑوں پرندوں کی پُراسرار موت کے بعد شہری بہت زیادہ خوف کا شکار ہیں کیونکہ مقامی اور مرکزی حکومت کی جانب سے پرندوں کی جان بچانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے۔

پرندوں بالخصوص بطخوں اور مرغیوں کی اموات کے بعد پولٹری فارم کی صنعت کا کام بیٹھ گیا ہے اور شہری برڈ فلو کے خطرے کے پیش نظر اب مرغی کا گوشت یا انڈے بھی خریدنے سے گریزاں ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک کے گاؤں چکابلاپورہ کے گاؤں کنیتاہلی گاؤں میں نامعلوم افراد ہزاروں چوزے رات کے اندھیرے میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ چکابلاپورہ کے مکینوں نے بتایا کہ وہ جب صبح سو کر اٹھے تو چوزوں کی آوازیں آرہی تھیں، جو اُن کے لیے حیران کن تھی۔

مکینوں کے مطابق چوزوں کی آوازیں جنگل سے آرہی تھیں، علاقہ عمائدین واقعے کی جانکاری کے لیے جمع ہوئے اور پھر انہوں نے آواز کا تعین کرتے ہوئے مذکورہ مقام کی طرف جانے کا ارادہ کیا۔

گاؤں مکینوں کے مطابق وہ جب جنگل پہنچے تو وہاں منظر دیکھ کر حیران رہ گئے کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں پیلے رنگ کے چوزے موجود تھے۔

گاؤں والوں کے مطابق برڈ فلو کے خدشے کے پیش نظر پولٹری صنعت سے وابستہ بعض افراد علی الصبح بڑی تعداد میں چوزوں کو چھوڑ کر فرار ہوئے۔

جنگل میں چھوڑے گئے چوزے کچھ ہی دیر میں کنیتا ہلی گاؤں کے اطراف میں پھیل گئے جنہیں مکینوں نے پکڑا اور انہیں اپنے گھر لے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں