161

بھارتی گاؤں کی سربراہ کے پاکستانی ہونے کے انکشاف پر حکام کی دوڑیں لگ گئیں

علی گڑھ: بھارتی ریاست اترپردیش میں معمر پاکستانی خاتون کے گاؤں کی سربراہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ کے علاقے ایٹاہ میں گاؤں کی سربراہ 65 سالہ خاتون بانو بیگم پر پاکستانی ہونے کا الزام لگایا گیا۔ انتظامیہ نے تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ بانو بیگم واقعی پاکستانی شہریت کی حامل ہیں جن کا تعلق کراچی سے ہے۔

وہ آج سے 40 سال پہلے طویل المدتی ویزے پر رشتے داروں سے ملنے بھارت آئی تھیں اور پھر وہیں کی ہورہیں۔ وہاں انہوں نے ایک شخص اختر علی سے شادی کی اور پھر واپس نہیں لوٹیں۔

اس دوران انہوں نے بھارتی شہریت حاصل کرنے کی بارہا کوششیں کیں لیکن اس میں ناکام رہیں۔ جس پر انہوں نے جعلی شناختی دستاویزات بنوالیں۔ اچھی طبیعت اور خوش اخلاقی کے باعث وہ گزشتہ برس گاؤں کی گرام پردھان بن بیٹھیں۔

ان کے مخالف اور گاؤں کے شہری قواعدان خان نے ان کے خلاف پاکستانی ہونے کی شکایت درج کرائی۔ جس کے بعد بانو بیگم اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئیں لیکن ان کی پریشانیوں کا سلسلہ یہاں ختم نہ ہوا اور پولیس نے تفتیش کے بعد بانو بیگم کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ بانو بیگم اور انہیں جعلی دستاویزات جاری کرنے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں