24

غزہ میں 7 اکتوبر سے پہلے والی حکومت دوبارہ نہیں بنے گی؛ امریکا

 واشنگٹن: امریکا کے مشیر قومی سلامتی نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے پہلے والی حکومت قائم نہیں رہے گی اور نہ ہی مذاکرات دوبارہ اس سے قبل ہونے والے بات چیت کی سطح تک جا پائیں گے۔

العربیہ نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار قومی سلامتی کے مشیر چیک سلیوان نے میڈیا سے گفتگو میں کیا تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ اگر غزہ پر آئندہ حکومت حماس کی نہیں ہوگی تو حکومت کس کی ہوگی اور طرز حکومت کیا ہوگا۔

تاہم حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے امریکی مشیر قومی سلامتی کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر صرف غزہ کے عوام کی حکومت ہوگی اور عوام فلسطینیوں کے سوا کسی اور سیاسی جماعت یا اتھارٹی کو قبول نہیں کریں گے۔

امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر چیک سلیوان نے یہ تجویز بھی دی تھی کہ غزہ میں حمکرانی کا فیصلہ وہاں کے عوام پر چھوڑ دینا چاہیے۔

یاد رہے کہ چیک سلیوان اُس مذاکرات میں بھی شامل تھے جس میں امریکا، اسرائیل، غزہ اور قطر نے رفح کراسنگ کھولنے اور امدادی سامان کی ترسیل پر اتفاق کیا تھا۔

اس سے قبل بھی امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اشارہ دے چکے ہیں کہ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ میں حکومت اور سیکیورٹی فلسطین اتھارٹی یا مصر سنبھال لے گا۔

تاہم مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے معذرت کرلی تھی جس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوجیں بھی طویل عرصے تک غزہ میں رہ کر سیکیورٹی معاملات سنبھال سکتی ہیں۔

تاہم امریکا نے اسرائیلی وزیراعظم کے اس مؤقف کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں قبضے کو طول نہیں دینا چاہیے۔ اس سے حالات مزید سنگین ہوجائیں گے۔

کہا جا رہا ہے کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے اسرائیل، حماس اور امریکا کے مذاکرات میں حماس نے غزہ میں کسی بھی باہر سے لائی گئی حکومت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ فلسطینی عوام کریں گے۔

واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ 1400 سے زائد اسرائیلی بھی مارے جا چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں