28

اسرائیل الشفا اسپتال کو بمباری کرکے تباہ کرنا کیوں چاہتا ہے؛ وجہ سامنے آگئی

غزہ کے شمالی علاقے میں واقعے الشفا اسپتال کو خالی کرنے کی دھمکی اسرائیل دو سے زائد بار دے چکا ہے اور متعدد بار آس پاس بمباری بھی کی ہے اور اب اسرائیلی ترجمان نے الشفا اسپتال کو تباہ کرنے کی خواہش کی وجہ خود ہی بتادی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے نشانے پر گزشتہ تین ہفتوں سے الشفا نامی ایک اسپتال ہے جو ایک جانب تو مریضوں سے بھرا ہے تو سیکڑوں بے گھر فلسطینیوں نے بھی یہاں پناہ لے رکھی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس کی زبان سے سچ نکل آیا اور الشفا اسپتال کو تباہ کرنے کی شدید خواہش کے پیچھے وجہ خود ہی بیان کردی۔

جوناتھن کونریکس  نے کہا کہ الشفا اسپتال کے نیچے زیر زمین سرنگوں میں حماس کے ملٹری کمانڈ کی سہولت اور ہتھیاروں کا گودام ہے اور جنگجو بھی انھی سرنگوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ اس لیے اسپتال کو نشانہ بنانا ناگزیر ہے۔

تاہم تاریخ سے واقف افراد جانتے ہیں کہ ترجمان اسرائیلی فوج نے آدھا سچ بولا ہے۔ حقیقیت یہ ہے کہ غزہ کی پٹی 1967ء میں اسرائیل کے قبضے میں تھی تو اس عمارت کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا کرتے تھے اور انھوں نے ہی نیچے سرنگیں کھودی تھیں۔

اسرائیل نے 1980ء میں گراؤنڈ فلور کو ایک خندق اور کمانڈرز کی پناہ گاہ بنایا اور 1994 میں اپنے قبضے کے آخری دن تک استعمال کرتا رہا۔

جب غزہ سے اسرائیلی فوجیں واپس گئیں اور حکومت حماس کے ہاتھوں میں آئی تو اسپتال اور اس کے نیچے قائم سرنگیں ان کے ہاتھ آئیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ ہمارے پاس الشفاء ہسپتال کے نیچے سرنگوں اور گوداموں کی تصاویر ہیں اور ان تصاویر میں راکٹس بھی دیکھے جاسکتے ہیں جو اسرائیلی سرزمین پر داغے جائیں گے۔

دوسری جانب حماس نے اس الزام کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسپتال زخمیوں کو طبی امداد کے لیے استعمال ہو رہا ہے اور اسرائیل طبی مرکز کو نشانہ بنانے کے لیے بہانے تراش رہا ہے۔

اسرائیل کے اسپتال کو خالی کرنے کی بار بار دھمکیوں کے باوجود بے گھر فلسطینی پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے گھر تباہ ہوگئے اور ہمارے پاس اب کوئی ٹھکانہ نہیں بچا۔ ہم یہیں مر جانا پسند کریں گے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے اسپتال خالی کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ نہیں گئے انھیں حماس کا حامی سمجھا جائے گا اور نشانہ بنایا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں