129

بھنگ سے جراثیم کش کپڑا تیار، مستقبل میں شہری بھنگ کا جوڑا پہن سکیں گے

فیصل آباد : زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے بھنگ سے جراثیم کش کپڑا تیار کرلیا، بھنگ سے تیار کردہ کپڑا ملک میں کپاس کی کمی پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

کے پروگرام باخبر سویرا پر بھنگ سے تیار کردہ کپڑے سے متعلق رپورٹ نشر کی گئی،جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں جہاں بھنگ کا استعمال ممنوع ہے وہیں اب مارکیٹ میں بھنگ سے تیار کردہ کپڑا اور چادر بھی آنے والی ہے۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ماہرین نے بھنگ سے ایسا منفرد کپڑا تیار کیا ہے جو سستا تو ہوگا، ساتھ ہی ساتھ جراثیم کش بھی ہوگا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں بھنگ کا استعمال ممنوع ہے لیکن دنیا بھر میں بھنگ سے مہنگی مہنگی اشیاء تیار کی جارہی ہیں۔

جی ہاں ! برطانیہ، آسٹریلیا اور برازیل میں بھنگ کی کاشت کو قانونی حیثیت حاصل ہے جبکہ کینیڈا، فن لینڈ، اٹلی اور جرمنی بھنگ کی کاشت ممنوع نہیں۔

دنیا بھر میں پانچ ہزار سے زائد ادویہ میں بھنگ کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ بھنگ کے تیل کا بھی ادویات میں استعمال ہوتا ہے، رپورٹ کے مطابق دھاگہ اور ادویہ سازی پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔

چیئرمین زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اسد فاروق بھنگ سے تیار کردہ فائبر سستی ہوگی اور جراثیم کش بھی ہوگی اور دنیا بھر میں بھنگ کے تیل سے دوا تیار کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھنگ سے لیبارٹری کی حد تک تجربے کے ساتھ ساتھ انڈسٹریل بنیاد پر بھی تجربہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی یو ایس ایپرئل کے ساتھ بھنگ سے کپڑے کی تیاری کےلیے ایم او یو بھی دستخط کیا گیا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں