160

کیا آپ ٹھنڈ سے بچنے کے لیے موزے پہن کر سوتے ہیں؟

سرد اور ٹھنڈی ہواؤں سے بچنے کے لیے گرم ملبوسات استعمال کرنے کے ساتھ ہم اپنے پیروں کو بچانے کے لیے گھر اور گھر سے باہر نکلتے ہوئے موزے پہنتے ہیں جو کہ عام بات ہے، لیکن اکثر لوگ اس موسم میں سوتے وقت بھی موزے نہیں اتارتے جو طبّی ماہرین کے مطابق ہماری صحّت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

ماہرین اسے صحّت مند رجحان یا طرزِ عمل نہیں سمجھتے۔ ان کے مطابق موزے پہن کر سونے سے دورانِ نیند مجموعی صحّت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ یہ نیند میں خلل ڈالتا ہے جب کہ بلڈ پریشر کا بڑھ جانا اور اگر تنگ موزے پہنے گئے ہوں تو اس سے ہماری جلد پر انفیکشن ہوسکتا ہے۔

طبّی ماہرین کے مطابق کئی گھنٹے تک سونے کے دوران اگر کسی شخص نے موزے پہن رکھے ہوں تو اس کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے اور یہ براہِ راست دل پر اثرانداز ہوتا ہے۔ اس لیے احتیاط ضروری ہے۔

طبّی ماہرین کے مطابق پیروں‌ کی صحّت اور ان کی صفائی کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ان کی جلد پر بھی مسام موجود ہوتے ہیں جنھیں تازہ ہوا کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر سردیوں‌ میں ٹھنڈ سے بچنے کے لیے موزے پہن کر سونے کو معمول بنا لیا جائے تو یہ ان مساموں کے لیے نقصان دہ ہے۔ پیروں کی جلد کے یہ مسام بند ہو سکتے ہیں اور ان کی صحّت متاثر ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق سردیوں‌ میں‌ جلد خاص طور پر پیروں پر لوشن یا پیٹرولیم جیل لگانا عام بات ہے، لیکن رات کو سونے سے قبل یہ کام انجام دینے کے بعد اکثر لوگ موزے پہن لیتے ہیں اور موزوں کی وہی جوڑی کئی دن تک اسی طرح استعمال میں‌ رہتی ہے جو جلدی مسائل کا سبب بنتی ہے اور پیروں کی جلد انفیکشن کا شکار ہوسکتی ہے۔

ایک عام مسئلہ جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ بھی ہے اور موزے پہن کر سونے کے دوران ضرورت سے زیادہ درجہ حرارت بڑھ جانے سے نیند متاثر ہوتی ہے اور ایسا فرد بے چین رہتا ہے۔

طبّی ماہرین کہتے ہیں‌ کہ اگر پیروں کو گرم کرنے کی ضرورت محسوس ہو تو سونے سے کچھ دیر قبل گرم موزے پہن لیں اور جب اس طرف سے پُرسکون ہوجائیں‌ تو موزے اتار کر لحاف اوڑھ لیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں