173

کم آمدنی کے باوجود بچوں کی بہتر پرورش ان کی ذہانت بڑھاتی ہے

میری لینڈ: اگرآپ غربت اور تنگدستی کے شکار ہیں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کی اچھی پرورش آپ کے ہاتھوں میں ہے جس سے ان کے آئی کیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

غریب، کم آمدنی اور پسماندگی کے شکار گھرانوں میں اگر بچوں کی مناسب دیکھ بھال اور تربیت کی جائے تو بلوغت تک پہنچتے پہنچتے دیگر کے مقابلے میں ان بچوں کا آئی کیو زیادہ بلند ہوسکتا ہے۔ اس ضمن میں میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے بین الاقوامی ٹیموں کے ساتھ ملکر ایک طویل عرصے تک 1600 بچوں کا مطالعہ کیا ہے۔ برازیل اور جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ان بچوں کی پیدائش سے لے کر بلوغت تک کے طویل عرصے تک جائزہ لیا گیا ہے۔

اس اہم تحقیق کی تفصیلات مشہور تحقیقی جریدے لینسٹ میں شائع ہوئی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ خواہ بچوں کی پیدائش قبل ازوقت ہوئی ہو، ان کا وزن کم ہو یا پھر شدید غربت ہی کیوں نہ ہو، بہتر نگہداشت، جسمانی و دماغی توجہ اور پرورش اس نقصان کا ازالہ کرسکتی ہے۔ اس تحقیق میں بچوں کی پرورش میں والدین کا رویہ بطورِ خاص دیکھا گیا تھا۔ جو بچے غربت، کم وزن اور کم مدت میں پیدا ہوئے اور ان پر خاص توجہ نہیں دی گئی ان کا قد دیگر کے مقابلے میں کم رہ گیا۔ لیکن اسی طرح کے ابتدائی حالات کے شکار جن بچوں کو بہتر پرورش ملی ان کا آئی کیو بلند تھا، وہ معاشرتی طور پر تنہا نہیں تھے اور اپنی بہترین دماغی کیفیت پر پائے گئے۔ مجموعی طور پر دونوں طرح کے گروہوں کے آئی کیو میں چھ پوائنٹس کا فرق تھا۔

پوری دنیا میں پانچ سال سے چھوٹے 25 کروڑ بچے اپنی ابتدائی عمر میں مندرجہ بالا کئی مسائل کے شکار ہوتے ہیں اور اس کا خوفناک نقصان اٹھاتے ہیں۔ اس طرح ضروری ہے کہ والدین بہت چھوٹے بچوں کی ہرممکن بہترین پرورش کریں۔ ان میں کھیلنے کا مناسب ماحول فراہم کرنا، تدریسی کھیل، میز صاف کرنے، کھلونوں کے پیچیدہ کھیل اور دیگر دوستانہ سرگرمیاں شامل ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں