14

عید سے قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ، 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں

اسلام آباد: ملک میں عید الفطر سے 1قبل مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوگیا جب کہ 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔

رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں پھر سے اضافہ ہونا شروع ہوگیاہے۔ حالیہ ہفتے ملک میں ہفتہ واربنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.96 فیصد اضافہ ہوا جب کہ سالانہ بنیادوں پربھی حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح کم ہوکر29.45 فیصد ہوگئی ہے۔

پچھلے ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.09 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی اور اس سے پچھلے ہفتے بھی مہنگائی کی شرح میں1.13 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔ دو ہفتے مہنگائی میں کمی کے بعد پھر سے مہنگائی بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔

حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں روزمرہ استعمال کی 16 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 13 کی قیمتوں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ 22ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ متاثر ہوا، جس کے لیے مہنگائی کی شرح 33.30فیصد رہی۔

پاکستان بیوروبرائے شماریات کی جانب سے قیمتوں کے حساس اشاریہ کے بارے میں جاری ہفتہ واررپورٹ (ایس پی آئی) کے مطابق حالیہ ہفتے میں چکن کی قیمت میں 2.99 فیصد،ٹماٹر کی قیمت میں11.93فیصد، پیاز کی قیمت میں 1.30 فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں مٹن کی قیمت میں0.41 فیصد،بیف کی قیمت میں0.75 فیصد ،روٹی کی قیمت میں 1.03فیصد،ٹاٹا چاول کی قیمت میں 0.14فیصد، پٹرول کی قیمت میں 3.45فیصد، لیڈیز سینڈل کی قیمت میں 12.52 فیصد، جینٹس سینڈلز کی قیمتوں میں8.70 فیصد اور لانگ کلاتھ کی قیمت میں2.23 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے برعکس آٹے کی قیمتوں میں2.68 فیصد،انڈوں کی قیمتوں میں1.89 فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں1.89 فیصد،ڈیژل آئل کی قیمتوں میں1.18 فیصد،گڑ کی قیمتوں میں0.63 فیصد کمی ہوئی۔

ان کے علاوہ چینی کی قیمتوں میں0.41 فیصد،سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.26 فیصد،دال مسور کی قیمتوں میں 0.25فیصد اور آلو کی قیمتوں میں0.23 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اعدادوشمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں22.04فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں26.04فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں33.30فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 30.89فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 26.81فیصدرہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں