148

2020-21: 5 ماہ میں 4.5 بلین ڈالر کا غیرملکی قرض لیا گیا

اسلام آباد:  رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران حکومت نے 4.5 بلین ڈالر کے بیرونی  قرضے حاصل کیے جب کہ صرف نومبر میں 1.1 بلین  ڈالر کے مہنگے تجارتی قرضے لیے جن میں چین سے لیا گیا نصف بلین ڈالر کا قرض بھی شامل ہے۔

وزارت اقتصادی امور کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے عرصے میں 4.5 بلین ڈالر کے غیرملکی قرضے لیے گئے۔ گذشتہ مالی سال کی  اسی مدت میں 3.1 بلین ڈالر کے قرضے حاصل کیے گئے تھے۔ اس طرح  5 مہینوں میں گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں اس سال 45 فیصد زائد بیرونی قرض لیا گیا۔ ان قرضوں کے حصول سے  غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 بلین ڈالر کی موجودہ سطح پر برقرار رہے۔

4.5  بلین ڈالر کے قرضوں میں 3.9 بلین ڈالر بجٹ فنانسنگ اور توازن ادائیگی میں بہتری کے لیے حاصل کیے گئے۔ ان قرضوں کی واپسی کے لیے مزید قرض لینا ہوگا کیوں کہ4.5  بلین ڈالر کی مدد سے ایسے اثاثے نہیں بنائے  گئے جن سے حکومت کو آمدن ہوتی۔

وزارت اقتصادی امور کا دعویٰ ہے کہ بیرونی قرضے کووڈ 19 کی دوسری وبا کے چیلنجز اور عالمی اقتصادیات کی خراب صورتحال کے باوجود پاکستانی معیشت کی مضبوط کارکردگی کا اظہار کرتے ہیں۔ تاہم یہ بیرونی قرضے پروجیکٹ فنانسنگ میں کسی بہتری کا نہیں بلکہ مہنگے بیرونی معاہدوں کا نتیجہ ہیں۔

پاکستان نے نومبر میں 1.1  بلین ڈالر کا قرض  حاصل کیا۔ اس میں سے 500 ملین ڈالر انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا  سے موصول ہوا، جس کے بعد رواں مالی سال میں چین سے حاصل کردہ مجموعی قرض 1.52 بلین ڈالر ہوگیا۔

پاکستان نیا ایمریٹس این بی ڈی بینک سے 370 ملین ڈالر کا قرض لیا اور گذشتہ ماہ 185 ملین ڈالر دبئی بینک  سے لیے گئے۔ رواں مالی سال میں مجموعی کمرشل قرضہ 1.6  بلین ڈالر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں