138

توانائی کے شعبہ کیلئے رواں مالی سال کا بجٹ جوں کا توں پڑا رہ گیا

اسلام آباد”توانائی کے شعبے کے لئے رواں مالی سال کا بجٹ جوں کا توں پڑا رہ گیا ۔
اقرباء پروری اور میرٹ سے ہٹ کر محکموں کے سربراہوں کی تعیناتیوں سے اچھا صلہ ملا ۔ منصوبے ادھورے رہے اور ڈیمانڈز بڑھتی گئیں ۔
سرکاری دستاویزات نے بجلی کے محکموں کی نام نہاد کارکردگی پر سے پردہ اٹھا دیا ۔
دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال نصف سے زیادہ گزر گیا لیکن ترقیاتی بجٹ صرف 13 فیصد ہی استعمال ہوا ۔ ایک طرف بجٹ خرچ نہیں کیا گیا تو دوسری جانب آئندہ مالی سال کےلئے 193 ارب روپے کی مزید فرمائش بھی کر دی گئی ۔ رواں مالی سال میں 2 سو 48 ارب روپے بجلی کے منصوبوں کے لیے مختص کئے گئے تھے تاہم بجلی کے محکموں کے سربراہ صرف 34 ارب روپے ہی خرچ کر سکے ۔ پاور سیکٹر کے لئے مختص کئے گئے بجٹ میں 35 ارب روپے کے غیر ملکی قرضے بھی شامل ہیں ۔
دستاویزات بتاتی ہیں کہ ترقیاتی بجٹ ، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس کی تعمیر ، این ٹی ڈی سی اور دیگر منصوبوں کے لیے مختص کیا گیا تھا ۔ نندی پور پاور پلانٹ کی تعمیر مکمل ہو گئی لیکن آئندہ بجٹ میں نندی پور پاور پلانٹ کے لئے مزید 46 کروڑ روپے مانگ لیے گئے ہیں ۔ قائد اعظم سولر پاور پلانٹ کی ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ اسٹیشن کی تعمیر کے لیے 11 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویزبھی سامنے آئی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں