170

تاریک تیزابی غار میں کن کھجورے کی نئی قسم دریافت

رومانیہ: رومانیہ میں کئی برس قبل ایک تاریک اور باقی ماحول سے الگ تھلگ غار دریافت ہوا تھا جس میں اب ایک غذائی زنجیر کے اوپر بیٹھا عجیب و غریب کن کھجورا دریافت ہوا ہے جو اس مقام کا سب سے بڑا جانور بھی ہے۔ اسی بنا پر صد پا کیڑے کو ’غارکابادشاہ‘ قرار دیا گیا ہے۔

رومانیہ کے دورافتادہ علاقےمیں موجود مووائل نامی یہ غار بہت تاریک ہے جہاں دھوپ اور روشنی نہیں پہنچتی ۔ اس کے اندر باقی دنیا سے الگ تھلگ ماحولیاتی اور حیاتیاتی ماحول موجود ہے اور آکسیجن کی مقدار نصف ہے۔ یہاں سلفر اور میتھین کی بہتات ہے اور اندر کی فضا کاربن ڈائی آکسائیڈ سے اٹی پڑی ہے۔ بیکٹیریا کیمیائی عناصر، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور میتھین پر زندہ رہنے پر مجبور ہیں۔

ماہرین نے غار کے اندر کا نظام ’جہنم‘ سے تعبیر کیا ہے جو خود انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ اسی غار میں سب سے بڑا جاندار Cryptops speleorex نامی کن کھجورا ہے جس کی لمبائی 46 سے 52 ملی میٹر نوٹ کی گئ ہے اور یہ جانور غذائی زنجیر میں سب سے بلندی پر موجود ہے۔

یہ غار کئی کروڑ سال قبل نیوجین عہد میں باقی دنیا سے الگ تھلگ ہوچکا تھا اور 1986 بجلی گھر بنانے والے مزدوروں نے جگہ کی تلاش میں اچانک اس غار کو دریافت کیا تھا۔ رومانیہ کےجنوب مشرق میں واقع یہ غار عام جانداروں اور ممالیوں کے لیے انتہائی غیرموزوں ہے لیکن یہاں پانی کے بچھو، بعض مکڑیاں ، جونکیں اور سب سے بڑھ کر ایک عجیب و غریب کن کھجورا پایا جاتا ہے۔

امریکہ، فن لینڈ ، آسٹریا اور دیگر ممالک کے ماہرین نے اس غار کا دورہ کیا ہے جس کے بعد یہاں کی عجیب و غریب کیفیت اور جانوروں پر ایک تحقیقی مقالہ لکھا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہاں پائے جانے والا کن کھجورا فعلیاتی اور جینیاتی لحاظ سے اپنے دیگر ساتھیوں سے بالکل مختلف ہے۔ لاکھوں کروڑوں سال میں یہ بالکل نئی نوع ہے جو اس سے قبل کبھی نہیں دکھی گئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں