138

عمران خان کا سرکاری ہیلی کاپٹروں کا کم قیمت پر استعمال: چیئرمین نیب نے انکوائری کا حکم دیدیا

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے عمران خان کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت کے 2 ہیلی کاپٹرز کو غیرسرکاری دوروں کے لئے نہایت ارزاں نرخوں پر استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 پر 22 گھنٹے اور ایکیوریل ہیلی کاپٹر پر 52 گھنٹے پرواز کی اور اوسطاً 28 ہزار روپے کے حساب سے 74 گھنٹوں کا 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے ادا کیے گئے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ کے مطابق عمران خان اگر پرائیوٹ کمپنیوں سے ہیلی کاپٹرز حاصل کرتے تو ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 10 سے 12 لاکھ روپے جب کہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر کا فی گھنٹہ خرچ 5 سے 6 لاکھ روپے ادا کرنا پڑتا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے پرنسپل ایڈوائزر برائے ٹیکنیکل ٹریننگ اینڈ ایوی ایشن کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹرز پر فی گھنٹہ ڈیڑھ سے 2 لاکھ روپے خرچ آتا ہے اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ فی گھنٹہ کے حساب سے عمران خان کے 74 گھنٹے سرکاری ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پرواز کا مجموعی خرچ ایک کروڑ 11 لاکھ روپے بنتا ہے لیکن اس کے برعکس دستاویزات میں 21 لاکھ 7 ہزار 181 روپے کا تذکرہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق عمران خان نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر پر بنی گالا سے کوہاٹ، پشاور، مردان، بٹگرام، دیر اور کمراٹ کے غیر سرکاری دورے کیے جب کہ ایکیوریل ہیلی کاپٹر میں بنی گالا سے پشاور، ایبٹ آباد، کوہاٹ، ہری پور، چترال، سوات اور نوشہرہ کے غیر سرکاری دورے کیے۔

چیئرمین نیب نے 2 سرکاری ہیلی کاپٹروں کے غیرسرکاری طور پر ارزاں نرخ پر استعمال کے حوالے سے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کو انکوائری کا حکم دے دیا۔

اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کو اس بات کی بھی ہدایت کی ہے کہ وہ جائزہ لیں کہ کیا قانون کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سرکاری ہیلی کاپٹرز جیسے حساس اثاثے کو کسی غیر سرکاری استعمال کے لئے دینے کے مجاز تھے اور عمران خان کو کس حیثیت میں ہیلی کاپٹرز دیے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں