78

منی بجٹ: پُرتعیش اشیاء پر 25 فیصد جی ایس ٹی کا فیصلہ

بین الااقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر عملدرآمد کے لیے 170 ارب  روپےکا منی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش ہوگا جس کے باعث مہنگائی کا نیا طوفان آنےکا خدشہ ہے۔

حکومت نے سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصدکردی ہے، سیلز ٹیکس کی شرح ایک فیصد بڑھنے سے 50  ارب روپے سے زائدکا اضافی بوجھ عوام  پر آسکتا ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہےکہ پُرتعیش اشیاء پر ڈیوٹی کی شرح  25 فیصد  تک پہنچانےکی حکومتی تیاری  مکمل کرلی گئی ہے، منی بجٹ میں لگژری آئٹمز  پر ٹیکس لگا کر  60  سے 70  ارب روپےکی آمدن کا امکان ہے۔

حکومت نے سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کا فوری نفاذ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سگریٹ پر زیادہ ٹیکس کے باعث غیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو سالانہ 100 ارب روپےکا نقصان  ہو رہا ہے۔

منی بجٹ کے لیے حکومت نے سیکڑوں پُرتعیش اشیاء پر 25 فیصد جی ایس ٹی لگانےکی بھی منظوری دے دی ہے، پُرتعیش اشیاء پر 25 فیصد  جی ایس ٹی کا اطلاق  آج کے ضمنی فنانس بل میں کیا جائےگا، ایف بی آر نے ان تمام درآمدی لگژری اشیاء پر  جی ایس ٹی کی شرح بڑھا دی ہے، ان درآمدی لگژری اشیاء  پر وزارت تجارت نے کچھ عرصہ قبل پابندی لگائی تھی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے  مقامی سطح پر تیار کچھ پُرتعیش چیزوں پر بھی جی ایس ٹی بڑھانےکی تجویز ہے۔

آئی ایم ایف کی مزاحمت کے باعث حکومت نے فلڈ لیوی کا نفاذ ملتوی کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس بلا کر منظوری کے لیے پیش کیا جائےگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں