104

پاکستان تحریک اتحاد، پی ٹی آئی میں ضم

خصوصی رپورٹ

پاکستان تحریکِ اتحاد کچھ عرصہ قبل وطنِ عزیز کی سیاست میں تبدیلی کی علامت کے طور پر نمودار ہوئی اور کچھ ہی عرصہ میں اپنا منفرد تاثر راسخ کرنے میں کامیاب رہی۔پاکستان تحریکِ اتحاد کے نوجوان مگر دبنگ سربراہ چوہدری اورنگزیب نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عوام کے حقیقی دُکھوں اور درد سے واقف ہیں۔ انہوں نے مفاہمت کی سیاست نہیں کی بلکہ اپنے لیے ایک ایسی سیاسی سمت کا تعین کیا جس نے بہت جلد ان کو ملک کے جہاندیدہ سیاست دانوں کی صف میں لا کھڑا کیا، اور انہوںنے جب یہ محسوس کیا کہ ان کی سوچ اور فکر سابق وزیراعظم عمران خان سے ہم آہنگ ہے جو تبدیلی پر گہرا یقین رکھتے ہیں اور امریکا کو ان کا Absolutely Not کہنا ایک نعرہ بن چکا ہے تو چوہدری اورنگزیب نے اپنی جماعت کو تحریکِ انصاف میں ضم کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگائی اور تحریکِ انصاف کے سربراہ سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی ان کوکھلے دل سے تحریکِ انصاف میں خوش آمدید کہا ۔خیال رہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اگلے روز سابق وزیراعظم سے ملاقات کی تھی اور یہ بھی ایک خوش آئند پیش رفت ہے کہ تحریکِ انصاف کی قیادت نےقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 143 دیپالپور ضلع اوکاڑہ سے چوہدری اورنگزیب کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
چوہدری اورنگزیب کی تحریکِ انصاف کی اعلیٰ قیادت سے اس ملاقات میں سابق حکمران جماعت کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور صدر انصاف یوتھ وِنگ لاہور عمار بشیر بھی موجود تھے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اس یادگار موقع پر ایک بار پھر اپنا سابقہ مؤقف دہرایا اور کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی پالیسیوں نے ملک کی مشکلات میں غیرمعمولی اضافہ کیا ہے۔ لوگ آج پی ٹی آئی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چوہدری اورنگزیب جیسے سیاستدان، جن کا دامن کرپشن سے پاک ہے، تحریک انصاف کا سرمایۂ افتخار ہیں۔ چوہدری اورنگزیب نے بھی اپنی جماعت کو تحریکِ انصاف میں ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان سے ان کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کا وعدہ کیا۔
اس یادگار ملاقات کے بعد تحریکِ انصاف کے رہنما چوہدری اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ امپورٹڈ حکومت بری طرح ناکام ہو چکی۔پی ڈی ایم کے نام پر ملک پر مسلط لُوٹ مارکرنے والے ٹولے نے غریب اور متوسط طبقے کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ ان کے نالائق معاشی ماہرین نے قوم و ملک کو تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں دیا۔آج لوگوں کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں۔ آدھے سے زیادہ ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے اور امپورٹڈ سرکار کے سینئر رہنمائوں کی ساری توجہ صرف اور صرف اپنے مقدمات ختم کروانے پر مرکوز ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد عمران خان کو سیاست سے باہر کرنے کی تمام مذموم کوششوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ملکی مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔
دوسری جانب چوہدری اورنگزیب کی تحریکِ انصاف میں شمولیت اور دیپالپور سے ٹکٹ ملنے پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے علاوہ ان کی اپنی جماعتوں کے ہزاروں کارکنوں نے بھی ان کا پُر تپاک استقبال کیا اورالکبیر ٹائون میں ان کے فارم ہائوس پر جشن کا سماں بندھ گیا۔چوہدری اورنگزیب نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عمران خان کے حقیقی آزادی کے سفر کو کامیاب کریں گے اور وہ حقیقت میں اپنا یہ عہد پورا کر کے دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کا مقصدِ زیست درحقیقت عوام کی خدمت ہوتا ہے، جس کے لیے وہ کوئی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کرتے۔ چوہدری اورنگزیب کا شمار بھی ایسی ہی شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے عوام کی خدمت کے لیے ایک ایسا رہائشی منصوبہ شروع کیا جو آج الکبیر ٹائون کے نام سے معروف ہے اور شہرِ بے مثل لاہور کی پہچان بن چکا ہے۔ چوہدری اورنگزیب نے سیاسی جماعت پاکستان تحریکِ اتحاد قائم کی اورموروثی سیاست دانوں کی قیادت میں کام کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ اپنی سیاسی جماعت بنانے کا ان کا مقصد ہی یہ تھا کہ وہ عوام کی خدمت پر غیرمتزلزل یقین رکھتے ہیں ورنہ وہ بہت پہلے کسی بڑی سیاسی جماعت میں بھی شامل ہو سکتے تھے مگر اس کے لیے ان کوعوامی خدمت کے اپنے نظریے پر کمپرومائز کرنا پڑتا۔ چناں چہ انہوں نے اپنی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی تاکہ خدمت کے اپنے منشور کو آگے بڑھا سکیں اور اب تحریکِ انصاف میں شمولیت کا مقصد بھی دراصل یہی ہے کہ وہ سولو فلائٹ کرنے کی بجائے حقیقی تبدیلی پر گہرا یقین رکھتے ہیں جس کا نعرہ عمران خان نے بلند کیا ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے چوہدری اورنگزیب نے میڈیا نیوز کے نام سے اپنا اخبار بھی نکالا تاکہ عوام کو بامقصد خبروں سے آگاہ کیا جا سکے اور روایتی میڈیا سے ہٹ کر متبادل بیانیہ پیش کیا جائے جسے مرکزی دھارے کا میڈیا عموماً نظرانداز کردیتا ہے۔
اس حقیقت سے بھی کسی طور پر انکار ممکن نہیں کہ انہوں نے جس میدان میں بھی قدم رکھا، غیرمعمولی کامیابی ان کا مقدر ٹھہری۔ یہ وہ کامیابیاں ہیں جو لوگ عموماً ایک عمر بیتا دینے کے بعد حاصل کرتے ہیں جب کہ چوہدری اورنگزیب حقیقی معنوں میں نوجوان ہیں اور نوجوانوں کے مسائل کا ادراک بھی رکھتے ہیں۔ ان کا شمار ملک کے کامیاب ترین نوجوان انٹراپرینیورز میں کیا جاتا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ نوجوان فضول سرگرمیوں میں اپنا وقت ضائع کرنے کی بجائے آگے بڑھیں اور ترقی کے سفر پر گامزن ہوں کیوں کہ ملکی آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے کم عمری میں خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کرکاروبار شروع کیا تو وہ کامیابی کی منازل طے کرتے چلے گئے اور ان کا شمار اب پراپرٹی کا کاروبار کرنے والی کامیاب ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔ چوہدری اورنگزیب چوہدری نے یہ تمام کامیابیاںچند برسوں میں حاصل کی ہیں۔
چوہدری اورنگزیب کا سیاست کے حوالے سے ویژن واضح اور غیرمبہم ہے، ان کے مطابق، ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے بے روزگاری کا خاتمہ کرنا ہوگاجو حقیقت پر مبنی ہے۔ دعوے کرنا آسان ہے مگر کارزارِ سیاست میں قدم جمانا اور اپنی منفرد پہچان بناناآسان نہیںمگر چوہدری اورنگزیب نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ بہت سے جہاندیدہ اور سینئر سیاست دانوں کی نسبت غیرمعمولی طور پر واضح سیاسی ویژن کے حامل اور تبدیلی کے ایجنڈے پر گہرا یقین رکھتے ہیں۔
چوہدری اورنگزیب سے ان کے عزیز و اقربا کے علاوہ شہریوں اور ان کے حلقے کے عوام کی والہانہ محبت یہ ثابت کرتی ہے کہ وہ ایک غیرمعمولی اور کرزماتی شخصیت کے حامل سیاسی رہنما ہیں جنہوں نے خدمت کے جذبے کو شعار بنایا تو خدا تبارک تعالیٰ نے بھی ان کے لیے کامیابی کے دروازے کھول دیے اور یہ حقیقت بھی عیاں ہو گئی کہ جذبہ جواں ہو تو کامیابی دور نہیں رہتی۔ چوہدری اورنگزیب پر یہ مثال صادق آتی ہے کہ انہوں نے اس جواں عمر ی میں وہ کامیابیاں حاصل کی ہیں جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہیں۔
چوہدری اورنگزیب صرف ایک ہمہ جہت شخصیت کے حامل ہی نہیں، وہ محض سیاست، صحافت اور کاروباری شعبوں میں ہی نمایاں نہیں بلکہ فلاحی سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیےبھی ہمہ وقت سرگرم رہتے ہیں ۔ تاہم، انہوں نے ہمیشہ یہ کوشش کی ہے کہ وہ تشہیر سے دور رہیں جس کے باعث یہ امید رکھنا عبث نہ ہو گا کہ آئندہ عام انتخابات میں کامیاب ہو کر وہ قومی اسمبلی میں نوجوانوں کے علاوہ پچھڑے ہوئے طبقات کی آوازبھی بلند کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں