58

چاکلیٹ میں دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف

واشنگٹن: ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں کوکوا بین درخت اگانے والی زمینوں میں قدرتی طور پر زہریلی دھاتیں پائی جاتی ہیں اور یہ دھاتیں چاکلیٹ میں بھی سامنے آ رہی ہیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں قائم جورج واشنگٹن اسکول آف میڈیسن اینڈ ہیلتھ سائنسز سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ لیہ فریم کا کہنا تھا کہ ہم سب چاکلیٹ پسند کرتے ہین لیکن اس کا بھاری دھاتوں کی حامل دیگر غذاؤں کے ہمراہ اعتدال کے ساتھ استعمال اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اپنی غذا سے مکمل طور پر بھاری دھاتوں سے اجتناب ممکن نہیں ہے، اس لیے اس سے متعلق خبردار رہنا چاہیے کہ آپ کیا اور کتنا کھا رہے ہیں۔

سیسے، کیڈمیئم اور آرسینک جیسی بھاری دھاتوں کی کھپت اگر زیادہ مقدار میں کی جائے تو صحت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔

لیہ فریم اور ان کی ٹیم نے اپنی نئی تحقیق میں کوکوا پر مبنی 72 اشیاء (بشمول ڈارک چاکلیٹ) کا معائنہ کیا اور ان میں مذکورہ دھاتوں کی موجودگی کے متعلق جاننے کی کوشش کی۔ ان اشیاء کا آٹھ برسوں تک ہر سال معائنہ کیا گیا۔

تحقیق میں حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق 43 فیصد مصنوعات میں سب سے زیادہ قابلِ قبول مقدار میں سیسہ پایا گیا جبکہ 35 فیصد میں سب سے زیادہ قابلِ قبول مقدار میں کیڈمیئم پایا گیا۔

تاہم کسی بھی اشیاء میں قابلِ قبول مقدار سے زیادہ آرسینک نہیں پایا گیا۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں