124

قدرت کا حسین تحفہ
(اسٹرابیری)

پھل قدرت کا انسان کے لیے حسین تحفہ ہیں۔ جو خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ صحت و توانائی کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ پھل دیگر غذاوں کے مقابل زود ہضم یعنی جلد ہضم ہوتے ہیں۔ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ معدنی نمک اور حیاتین(وٹامنز)ان میں وافر مقدر میں ہوتے ہیں۔ ان پھلوں میں ایک اسٹرابیری ہے۔ جو خوب صورت ڈبوں میں قرینہ سے بازار میں ملتا ہے۔ اس کی سرخ رنگت اور مخصوص خوشبو بہت دلاویز ہوتی ہے۔ اسٹرابیری غذائی کے ساتھ ساتھ دروائی اجزا سے بھرپور پھل ہے۔ اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ غذائی و دوائی افادیت میں اپنا خاص مقام رکھتی ہے۔ یہ بہترین مصفی خون ہے۔ یعنی خون کوصاف کرنے کی صلاحیت سے مالا مال ہے۔ خون صفا اشیاکے استعمال سے بعض اوقات جلد پر دانے نکل آتے ہیں۔ اس طرح خراب اور فاسد مادے باہر نکل جاتے ہیں اور جلد صاف شفاف ہو جاتی ہے۔ اور رنگت نکھرجاتی ہے۔ اسٹرابیری جگر کے فاسد مادے خارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جگر کی سستی دور کرتی ہے۔ جس سے جگر کا فعل بہتر ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی بڑھتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ گھٹیا، قبض، ہائی بلڈ پریشر، نزلہ اور جلد کے سرطان کے امراض میں بھی ان سے چھٹکارے
کے لیے معاونت کرتی ہے۔ اسٹرابیری 100گرام میں پائے جانے والے صحت بخش اجزا:حیاتین الف (وٹامن اے ) 40یونٹ۔ حیاتین ب 1(وٹامن بی 1) 53ملی گرام رائبون قلدونی (وٹامن بی 2) 57ملی گرام نایاسن (وٹامن بی 3) 3ملی گرام حیاتین ج (وٹامن سی ) 65ملی گرام لحمیات(پروٹینز)8گرام حرارے (کیلو ریز) 3نشاستہ(کاربوہائیڈریٹ)3، 8 گرام فولاد 8ملی گرام فاسفورس 27ملی گرام پوٹاسیم 220ملی گرام آنکھوں کی خارش جلن درد اور سرخی کے علاوہ داد (ECZEMA) میں اسٹرابیری کو کچل کر پولٹس (Poultice)کی طرح لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ گردوں کے ورم میں اس کے پتوں کا جو شاندہ پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ذیابیطس میں بھی مفید ہے۔ میلے دانت یا ان میں جما سخت میل اس کے ٹکڑے کرکے ملنے سے یہ میل آہستہ آہستہ جاتا رہتا ہے۔ اور مسوڑھے بھی مضبوط ہوتے ہیں۔ البتہ ملنے کے فوری بعد کلی نہیں کرنا چاہیے تاکہ کچھ عرصہ لگا رہے پھر نیم گرم پانی سے کلی کرلیں۔ اس طرح دانتوں کی میل کے کھرنڈ اترنے لگتے ہیں اور پیلاہٹ بھی جاتی رہے گی۔ دانت صاف چمکیلے ہوجائیں گے۔جدید تحقیقکھانے میں یا سلاد میں شامل خوش ذائقہ اسٹرابیری کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے کہ یہ دماغ کے لئے بہت مفید ہے اور مرض الزائمر کا باعث بننے والے ٹاوپروٹین میں اضافہ کو روکتا ہے شکاگو میں رش یونیورسٹی سے وابستہ الزائمر تحقیقی مرکز سے وابستہ سائنس دانوں نے اسٹرابیری میں پیراگوئے نامی مرکب دریافت کیا ہے جو پروٹین گچھوں کی صورت جمع ہوکر دماغ کی فکری اور اکتسابی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے تحقیق سے وابستہ ایک سائنس دان کہتی ہیں کہ اسٹرابیری کا مرکب گونائڈن مجموعی طور پر اسی سوزش ک۔ کرتا ہے اس طرح سائنسدان نامی پروٹین کم ہوتی ہے اس طرح یہ الزائمر کے مرض میں فائدہ دیتا ہے اور الزائمر کے مرض کی رفتار کو ک۔ کیا جاسکتا ہے ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ تمام بیریوں میں واحد اسٹرابیری ہے جو پیلا گوئڈن کی سب سے زیادہ مقدار پاء جاتی ہے اور اس طرح یہ پھل الزائمر جیسے مرض میں مدد کرتا ہے اس تحقیق میں کوء 575 افراد کو شامل کیا گیا اور بیس سال تک کام کیا گیا تب معلوم ہوا کہ اسٹرابیری کھانے سے ٹاو پروٹین کم ہوتی ہے اور اس مرض پروٹین کی کمی سے اور سوزش کی کمی سے دماغ توانا رھتا ہے اور الزائمر کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے اللہ کی اس نعمت سے بھر استفادہ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں