111

اسلم کمال”کمال کا انسان ہے”

ڈاکٹر چوہدری تنویر سرور

گذشتہ دنوں مجھے محترم احمد نصر اللہ انچارج یو ایم ٹی(یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی) پریس اور محترمہ ڈاکٹر عمرانہ مشتاق صاحبہ کی جانب سے ایک دعوت نامہ ملا ۔جب میں دعوت نامہ دیکھا تو پتا چلا کہ آج کی ادبی بیٹھک کا موضوع آرٹ ہے اور اس کے لئے مہمان محترم اسلم کمال صاحب ہوں گے تو یہ جان کر بہت خوشی ہوئی اور میں نے اپنے موبائیل پر ریمانڈر لگا لیا اور اس دن کا انتظار کرنے لگا اس سے پہلے کہ میں اسلم کمال صاحب کی شخصیت اور اس تقریب کا احوال آپ سے بیان کروں میں آپ کو بتاتا چلوں کہ جن دو ہستیوں کا نام میں اوپر لیا ہے یہ دونوں یو ایم ٹی میں اکثر اوقات ایسے پروگراموں کا انعقاد کرتے رہے ہیں اور یہ پروگرام اتوار والے دن رکھے جاتے ہیں تا کہ سب لوگ اس پروگرام میں شرکت کر سکیں اور ان کے پروگرام کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہاں پروگرام سے پہلے ایک بھر پور صحت مندانہ ناشتے کا اہتمام بھی یا جاتا ہے ۔میں جب وہاں پہنچا تو کافی لوگ آ چکے تھے اس وقت صبح کے نو بج چکے تھے اور یہی وقت دیا گیا تھا خیر کچھ ہی دیر میں تمام مہمان ہال میں پہنچ چکے تھے ان مہمانوں میں ادب اور صحافت سے تعلق رکھنے والوں کے علاوہ دوسرے شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے بھی کافی تعداد میں موجود تھے اس کے علاوہ اس بار یونیورسٹی کے اپنے طلبا و طالبات کی بھی ایک خاصی تعداد ہال میں موجود تھی یہ یونیوسٹی کا کانفرنس ہال ہے جہاں ادبی بیٹھک کے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں ایسے پروگراموں سے آگاہی ملتی ہے وہاں پر ہی اس معروف شخصیات کی زندگی کے بارے میں بھی بہت کچھ جاننے کا موقع ملتا ہے ۔
اسلم کمال کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے ہے اسلم کمال صاحب مصور،خطاط ،شاعر ،ادیب اور سفر نامہ نگار بھی ہیں ایک شخص میں اتنی خوبیاں کم ہی
دیکھنے کو ملتی ہیں جو ہر شعبہ میں اپنا لوہا منوا چکا ہوآپ کو حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ حسن کارکردگی بھی مل چکا ہے کلام اقبال آپ کی مصوری میں نظر آتا ہے آپ نے زیادہ تر اقبال کے افکار کو ہی اپنی تصویروں اور رنگوں میں ڈھالا ہے 1977ء میں آپ کی مصوری جو کلام اقبال کے حوالے سے تھی پہلی باراس کی نمائش لاہور میوزیم اور پنجاب کونسل آف دی آرٹسکے زیر اہتمام منعقد ہوئی اور یہ سلسلہ اب تک جاری و ساری ہے ملک اور ملک سے باہر بھی آپ کی مصوری کی نمائش ہو چکی ہیں اکثر اخبارات اقبال کے حوالے سے بننے والے ایڈیشنوں کو اسلم کمال صاحب کے فن پاروں سے ہی سجاتے ہیں اور انہیں قاری کے لئے دلکش بناتے ہیں اسلم کمال کی مصوری سے کئی میگزین اور رسالے بھی اپنے سرورق کو رونق بخشتے ہیں اسلم کمال صاحب نے کئی معروف مصنفین کی کتابوں کے ٹائیٹل بھی بنائے ہیں جو بہت مقبول ہوئے ہیںپی ٹی وی بھی ان کی مصوری کے حوالے سے کئی دستاویزی فلمیں بنا چکا ہے جنہیں وقفے وقفے سے نشر کرتا رہتا ہے اسلم کمال صاحب کی مصوری اس لئے بھی دوسروں مصوروں سے مختلف اور جدا گانہ ہے کیونکہ ان کی مصوری میں اقبال کے کلام کی جھلک ملتی ہے یقیناً ان کی مصوری ہماری نئی نسل کے لئے مفید ثابت ہو گی انہی ں مصوری کے ذریعے کلام اقبال کو سمجھنے کا موقع ملے گااس میں کوئی شک کی گنجائش نہیں کہ آپ کے کام میں ہمیں ایک اعلیٰ معیار ملتا ہے آپ نے اقبال کے افکار کواپنی مصوری کے ذریعے نہ صرف ملک میں بلکہ دوسرے یورپی ممالک میں بھی متعارف کروایا ہے اسی وجہ سے آپ کے فن مصوری کو نہ صرف ملک میں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی سراہا گیا ہے۔پنجاب یونیورسٹی اور ایوان قائد اعظم میں بھی آپ کی مصوری اقبال کی گیلریاں قائم کی گئی ہیں تا کہ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات ان کی مصوری سے مستفید ہو سکیں۔
اب ذرا ان کے اعزاز میں رکھی گئی تقریب کا احوال بھی مختصراً بیان کر دیتا ہوں یو ایم ٹی(یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی) میں یہ تقریب دوسال کے بعد منعقد ہوئی ہے لیکن اس بار بہت سارے مہمانوں کا مدعو کیا گیا تھا تمام مہمانوں نے باری باری اسلم کمال صاحب کی شخصیت پر روشنی ڈالی خود اسلم کمال صاحب نے بھی بڑے دلچسپ انداز میں حاضرین محفل سے گفتگو کی کہ پوری محفل ان کی باتوں سے محفوظ ہوتی رہی آپ کا نام بھی کمال ہے اور آپ کمال کے بندے ہیں مجھے ان سے مل کر بہت خوشی ہوئی کیونکہ کامیاب انسانوں سے مل کر مجھے بھی کچھ سیکھنے کو ملتا ہے اور مجھے اس سے زیادہ خوشی تب ہوتی ہے جب میں ان کمال کے کامیاب لوگوں کو اپنے کالم کا حصہ بناتا ہوں یا پھر ان سے انٹرویو کرتا ہوں تو اس دوران مجھے جو دلی خوشی ملتی ہے اس کو میں یہاں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا ۔میں سمجھتا ہوں کہ ایسے افراد کو سرکاری سطح پر بھی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ان کامیاب افراد کے ہنر سے ہماری نئی نسل بھی مستفید ہو سکے ۔یہ تقریب دوگھنٹے میں ختم ہوئی لیکن وہاں حاضرین اور طلبا و طالبات کو بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔امید کرتے ہیں کہ محترم دوست احمد نصر اللہ جو اب یو ایم ٹی پریس کے انچارج بھی ہیں اور محترمہ ڈاکٹر عمرانہ مشتاق صاحبہ ایسے پروگراموں کا انعقاد کرتے رہیں گے تا کہ ہم جیسے طالب علم بھی ان معروف لوگوں سے کچھ سیکھ سکیں۔میں یہ کامیاب پروگرام کروانے پر آپ دونوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں