260

انگور کے بیجوں میں بڑھاپا روکنے والا اہم جزو دریافت

شنگھائی:  انگور کے بیجوں میں ایک خاص کیمیکل دریافت ہوا ہے جو ایک جانب تو جسم میں موجود بے کار اور متروک خلیات کو ختم کرتا ہے تو دوسری جانب یہ عمررسیدگی کو بھی روکتا ہے۔

اگرچہ چوہوں پر اس کے بہترین اثرات مرتب ہوئے ہیں جن کا ذکر بعد میں آئے گا لیکن پہلے جان لیجئے کہ ہمارے بدن کو بعض ڈھیٹ خلیات ہوتے ہیں جنہیں سینے سن خلیات کہا جتا ہے۔ اگران خلیات کو ختم کیا جائے تو جسمانی نظام درست ہوجاتا ہے اور بدن کے بڑھاپے کے عمل کو روکا جاسکتا ہے کیونکہ یہ عمل خلوی سطح پر آگے بڑھتا ہے۔

انگور کے بیجوں سے پروسائنائڈن سی ون نکال کر جب اسے چوہوں میں منتقل کیا گیا تو ان کی زندگی میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔  اس طرح سینے سین خلیات کو بالکل نئی قسم کی دواؤں میں استعمال کیا جاسکتا ہے جنہیں ’سینولائٹک‘ ادویہ کہا جاتا ہے۔ یہ دوائین سینے سین خلیات کو صاف کرکے ڈیمنشیا اور ذیابیطس کو روکا جاسکتا ہے اور عمرکو طویل کیا جاسکتا ہے۔

چین میں واقع شنگھائی انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ کے سائنسدانوں نے پہلے پروسائنائڈن سی ون (مختصراً پی سی سی ون) نے دیکھا کہ وہ سینے سین خلیات کو مارڈالتی ہے ۔ اس سے پروگرام شدہ خلوی موت واقع ہوتی ہے جسے ایپوپٹوسِس کہا جاتا ہے اور اس عمل میں صحتمند خلیات کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

سب سے پہلے بوڑھے چوہوں کے خلیات اور بافتوں (ٹشوز) پر اسے آزمایا گیا ہے۔ سینے سین خلیات تیزی سے تباہ ہونے لگے ۔ اس طرح ان کے اندرونی اعضا کا انحطاط رک گیا۔ کینسر والے چوہوں میں اس مرکب نے کیموتھراپی کو بڑھاوا دے کر علاج میں بھی مدد کی۔

سائنسدانوں نے انگور کے بیج سے حاصل شدہ مرکب کے استعال سے چوہوں کی عمر بڑھائی جو 24 سے 27 ماہ تک بڑھی جو انسانوں میں 75 سے 90 برس کے برابر ہے۔ یعنی بوڑھے چوہوں کی اوسط عمر 60 فیصد برھی اور مجموعی عمر میں 9 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں