largest hospital 136

پاکستان کے بڑے اسپتال میں “فالج کا مفت علاج” شروع

قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) نے پہلا اسٹروک انٹروینشن پروسیجر سرانجام دے کر کارڈیک ہیلتھ کیئر میں ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔

پروفیسر عرفان لطفی (انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ، این آئی سی وی ڈی) نے اپنی ٹیم کے ہمراہ 48سالہ خاتون پر یہ کامیاب پروسیجر سرانجام دیا۔

ڈاکٹر عرفان لطفی نے بتایا کہ پروسیجر بغیر کسی پیچیدگی کے کامیابی کے ساتھ سرانجام دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مریضہ صوفیہ کو آدھے گھنٹے کی دائیں طرف کی کمزوری اور چہرے کی بے ترتیبی کے ساتھ این آئی سی وی ڈی ایمرجنسی کے شعبے میں لایاگیا تھا اور ہم نے فوری طور پر مریضہ کا سی ٹی اسکین اور سی ٹی انجیوگرام کیا اور بعد میں مریضہ کو کتیھ لیب میں منتقل کیا گیا۔

علاج کے دوران مریضہ کے دماغ میں اسٹنٹ ڈال کر جمے ہوئے خون کا لوتھڑا نکالا گیا، ڈاکٹر لطفی نے مزید بتایا کہ علاج کے بعد مریضہ طبّی لحاظ سے بہتر ہے اور وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فالج کے حملے کے دوران پہلے چھ گھنٹے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں، اسی دورانیے میں خون کی جمی ہوئی گٹھلی کو انٹروینشن طریقہ کار کی مدد سے باہر نکالا جا سکتا ہے اور مریض کافی پیچیدگیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

ڈاکٹر عرفان لطفی نے بتایا کہ یہ تشویشناک ہے کہ پاکستان میں اموات کی دوسری بڑی وجہ فالج اور مناسب آگاہی کا فقدان ہے لیکن اللہ تعالیٰ فضل و کرم سے اب این آئی سی وی ڈی کراچی میں اس بالکل مفت انٹروینشنل اسٹروک ٹریٹمنٹ سے ہزاروں مریض مسفید ہوسکے گے اور زندگی بھر کی معذوری سے بچ جائیں گے۔

ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے این آئی سی وی ڈی ٹیم کو سراہتے اور مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کراچی نے کیتھیٹر پر مبنی فالج کا طریقہ علاج متعارف کراکے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کا شمار دنیا کی بہترین کارڈیک اسپتالوں میں ہوگیا ہے، این آئی سی وی ڈی صوبہ سندھ بھر میں پہلا کارڈیک اسپتال بن چکا ہے جہاں پر اسٹروک انٹروینشن پروسیجر بالکل مفت سرانجام دیا جارہا ہے، اس پروسیجر کو بہترین نتائج کے ساتھ سرانجام دیتے رہیں گے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں