129

قازقستان میں خواتین کا مقابلہ حسن’ ایک نوجوان مرد نے حصہ لیا

حسین اور پر کشش نظر آنے کے لیے آج کی خواتین میک اپ پر انحصار کرتی ہیں تاہم 22 سالہ الی دیاگلیو نامی نوجوان لڑکے نے خواتین کے مقابلہ حسن میں حصہ لے کر اس بات کو غلط ثابت کردیا۔

الی دیاگلو نے مقابلے میں شامل ہونے کا فیصلہ اس وقت کیا جب ان کے دوستوں کے درمیان اس بات پر بحث ہوئی کہ پہلے لڑکیاں میک اپ کے بغیر بے حد دلکش اور خوبصورت دکھائی دیتی تھیں تاہم اب میک اپ اور فیشن کے ذریعے حسن پیدا کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میک اپ کرکے مرد بھی کسی خوبصورت خاتون کی طرح خوبرو لگ سکتا ہے حتی کہ وہ خواتین کا بھی مقابلہ کرسکتا ہے جس پر ان کے دوست نے اختلاف کیا۔

یہی وجہ تھی کہ انہوں نے منفرد کاسمیٹکس اور ڈیجیٹل ایڈیٹنگ فوٹو شاپ ایپس استعمال کرتے ہوئے پہلے اپنی تصاویر میں لڑکی کا روپ اپنایا اور اپنا نام ارینا الیوا رکھا جس کے بعد انہیں قازقستان میں ہونے والے سالانہ مقابلہ حسن کے لیے منتخب کرلیا گیا۔

اس مقابلے میں انہوں نے میک اپ کی تیکنیک استعمال کرتے ہوئے مکمل طور پر اپنا روپ تبدیل کیا اور پھر تمام خواتین امیدواروں کے ساتھ شرکت کی۔

الی دیاگلو نے منفرد کاسمیٹکس اور ڈیجیٹل ایڈیٹنگ فوٹو شاپ ایپس استعمال کرتے ہوئے پہلے اپنی تصاویر میں لڑکی کا روپ ڈھایا—۔فوٹو/بشکریہ فوٹو نرکوز

مس ورچوئل مقابلہ حسن میں وہ آخری مرحلے تک کامیاب ہوتے آئے تاہم فائنل ہونے سے قبل انہوں نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے خود ہی اپنا بھانڈا پھوڑ دیا۔

انہوں نے ویڈیو میں انکشاف کیا کہ وہ کوئی لڑکی نہیں بلکہ الی دیاگلو نامی نوجوان ہیں جو یہ بات ثابت کرنا چاہتے تھے کہ اصل خوبصورتی دل سے ہوتی ہے اور میک اپ کرکے تو کوئی بھی اپنے آپ کو تبدیل کرسکتا ہے۔

انہوں نے پیغام دیا کہ ‘میں کسی کو دھوکا نہیں دینا چاہتا تھا تاہم اس کا مقصد صرف اتنا ہے کہ لڑکیاں اس بات کو تسلیم کریں کہ ان کا قدرتی حسن ہی انہیں مردوں سے منفرد رکھتا ہے’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے قازقستان کے لوگوں پر اتنی حیرانی ہوئی کہ وہ جعلی خوبصورتی کو پسند کر رہے تھے جو صرف میک اپ کی مدد سے مصنوعی طور پر بنائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ اب کچھ افراد کو اس سے ضرور سبق حاصل ہوگا اور وہ ان کی بات سے متفق ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں