108

تیونس: وزیراعظم معزول، صدارتی مارشل لانافذ

تیونس: تیونس میں سیاسی بحران، صدر نے وزیراعظم کو معزول کرتے ہوئے صدارتی مارشل لا نافذ کردیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق تیونس کے صدر قیس سعید وزیر اعظم ہشام مشیشی کو برطرف کردیا ہے، اور ملک کے انتظامی اختیارات خود سنبھال لئے ہیں۔

تیونس صدر نے پارلیمان کو بھی آئندہ ایک ماہ تک کے لیے معطل کرنے اور تمام نائبین کے اختیارات کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا۔

صدر قیس سعید کا کہنا تھا کہ کسی فوری خطرے کے پیش نظر آئین کی دفعہ 80 کے تحت انہیں ایسے احکامات صادر کرنے کا اختیار حاصل ہے گوکہ آئین میں پارلیمان کو تحلیل کرنے کی اجازت نہیں ہے تاہم ایوان کی کارروائی معطل کرنے کی اجازت ہے۔

صدر کے اعلان کے فوری بعد سیکڑوں لوگ خوشی سے سڑکوں پر نکل آئے جو حکومت کی برطرفی کا جشن منا رہے تھے، مقامی میڈیا کے مطابق اس افراتفری کے دوران ہی فوج نے پارلیمان کی عمارت کا بھی محاصرہ کرلیا

یاد رہے تیونس میں دو ہزار گیارہ کے انقلاب کے بعد سے ہی سیاسی عدم استحکام جاری ہے جس کی وجہ سے زین العابدین بن علی کے اقتدار کا خاتمہ ہوا تھا۔ سیاسی رہنما ایسی حکومتیں قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں جو دیر پا ہوں۔ گذشتہ ایک برس سے بھی کم عرصے میں ہشام مشیشی کی یہ تیسری حکومت تھی۔

شمالی افریقہ کے ملک تیونس میں معاشی بحران کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کی وجہ سے عائد بندشوں سے حالات مزید خراب ہوئے ہیں اور لوگوں میں کافی بے چینی ہے، اسی وجہ سے گذشتہ تقریباً ایک برس سے صدر قیس سعید اور مشیشی کے درمیان سیاسی چپقلش جاری تھی۔

اس سے قبل اتوار کے روز ہی ہزاروں مظاہرین کووڈ-19 کی وجہ سے عائد بندشوں کی پرواہ کیے بغیر سڑکوں پر نکلے اور حکمراں جماعت اور وزیر اعظم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں